سرینگر// دختران ملت سربراہ آسیہ اندرابی کو انکی دست راست فہمیدہ صوفی کے ہمراہ شبانہ چھاپے کے دوران صورہ رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا۔ دختران ملت کی جنرل سیکریٹری ناہیدہ نصرین کے مطابق گذشتہ رات قریب 11بجکر30منٹ پر پولیس آسیہ اندرابی کے گھر میں دیواریں پھاند کر داخل ہوئی اور انہیں گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ دختران سربراہ کی گرفتاری سے قبل پولیس نے مکان کے دروازے اور کھڑکیاں بھی توڑ ڈالیں۔انہوں نے پولیس کاروائی کوانتہائی بزدلانہ حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ کس طرح پولیس رات کے اندھیرے میں ایک خاتون لیڈر کے گھر میں داخل ہوئی جہاں صرف خواتین ہی موجود تھیں،جبکہ گرفتاری سے قبل انہیں ہراساں بھی کیا گیا۔ بیان کے مطابق ناہیدہ نصرین نے کہا کہ جموں کشمیر پولیس کو یہبات یاد رکھنی چاہی تھی کہ وہ بھی کشمیری ہے اور انہیں کشمیر میں ہی رہنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس اس کے باوجود بھی وہ یہاں کے لوگوں کو مار رہے ہیں اور کشمیری عوام و شہریوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہے۔ دختران ملت کی جنرل سیکریٹری نے کہاکہ اس تحریک کے ساتھ مرد و خواتین اور نوجوانوں کے علاوہ طلاب اور دانشوروں نے بھارت کے خلاف آواز بلند کی ہے اور اس وقت جو صورتحال بھارت کیلئے پیدا ہوئی ہے وہ ماضی میں نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کی عکاسی ہے کہ عنقریب ہی موجودہ سرکار کا کاتمہ ہوگا جس کے بعد بھارت بھی کشمیر چھوڑ کر چلا جائے گا۔