گوہاٹی// آسام میں سیلاب سے دو مزید افراد کی موت ہوگئی ، جس سے قدرتی آفت میں اموات کی تعداد 107 ہوگئی۔ ان میں سے سیلاب کی وجہ سے 81افراد اور زمین کھسکنے سے 26 افراد کی موت ہو گئی ۔ ریاست کے 33 اضلاع میں سے 26 اضلاع میں 27.64لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب سے مکانات کو نقصان پہنچا ، فصلیں تباہ ہوگئیں اور متعدد مقامات پر سڑکیں اور پل ٹوٹ گئے ۔حکومت کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ اس بارش کے موسم میں کانجیرنگا نیشنل پارک میں 108 جانوروں کی موت ہوگئی۔ ان میں نو گینڈے ، چارجنگلی بھینسے ، سات جنگلی سوار ، دو بارہ سنگا اور 82 ہرن شامل ہیں۔ادھربہار کے قریب آٹھ ضلعوں میں سیلاب کا پانی قہر برپا کررہا ہے۔ خاص طور سے گاؤں میں پانی داخل ہونے کے سبب عام زندگی بری طرح سے متاثر ہے۔ وہیں ان گاؤں میں رہنے والے بچوں کی مشکل میں اضافہ ہوگیا ہے۔مڈ ڈے میل کے تحت غریب طلباء کو اسکولوں میں کھانا مل جاتا ہے۔ کورونا کی مار اور سیلاب کے سبب اسکول بند ہیں۔ اب بچوں کو نہ ہی کھانا مل پارہا ہے اور نہ ہی ان کے ہاتھوں میں کتاب اور کاپیاں ہیں۔ فکر صرف اتنی ہے کہ کسی طرح سیلاب کی مار سے وہ نکل سکیں۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے سیلاب متاثرہ افراد کے لئے کھانے کا نظم کیاگیا ہے لیکن وہ ناکافی ہے۔ لوگوں نے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے کھانے پینے کا انتظام کریں، ساتھ ہی بچوں کے علاج کے لئے سیلاب متاثرہ ضلعوں میں میڈیکل ٹیم کو روانہ کیا جائے۔یواین آئی
وزیر اعظم کی ہر ممکن امداد کی یقین دہانی
نئی دلی // وزیر اعظم نریندر مودی نے آسام کے وزیر اعلی سربانند سونووال سے ریاست میں عالمی وبا کووڈ 19اور سیلاب کی صورتحال کے سلسلے میں معلومات حاصل کی اور انہیں مرکز کی جانب سے ہر ممکن امداد کی یقین دہانی کرائی۔مسٹر سونووال نے ٹویٹ کیا ‘‘ وزیر اعظم نریندر مودی نے کل صبح فون پر آسام میں سیلاب ، کووڈ 19اور باگجان گیس کنویں میں لگی آگ کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کی ۔ مسٹر مودی نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور یکجہتی ظاہر کی ۔ وزیر اعظم نے ریاست کو ہر ممکن امداد کی یقین دہانی کرائی’’۔