سرینگر//حریت (ع)نے کشمیر میںعوامی احتجاجی لہر پانچویں مہینے میںد اخل ہونے اور مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے دیئے جارہے احتجاجی پروگراموں کی عوام کی جانب سے مکمل طور پر عمل آوری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام اور قیادت اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت اور آزادی کے مطالبے کے حوالے سے ایک جٹ اور متحد ہیں اوراگر قیادت اور عوام مشترکہ طور پر اسی طرح عزم ، اتحاد ، یکسوئی اور استقامت کا مظاہرہ کرتے رہے تو وہ دن دور نہیں جب عوام اپنا ہدف حاصل کرلیں گے اور آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔بیان میں کہا گیا کہ اس دوران عوامی جذبات اور احساسات اور جذبۂ مزاحمت کو کچلنے کیلئے ۱۹۴۷ء سے ہی ماضی کی طرح سابقہ حکمرانوں کی روش پرقائم رہ کرموجودہ وقت کے حکمرانوں نے بدترین ریاستی دہشت گردی کا اندھا دھند بلٹ اور پیلٹ کے قہر کے مظاہرہ سے ہمارے سو سے زائد نوجوانوں کو شہید کر دینے، ۱۵۰۰۰ زیادہ افراد کو زخمی اور ناکارہ بنانے اور سینکڑوں افراد کی آنکھوں کی بینائی چھیننے کے ساتھ ساتھ ناقابل بیان جنسی و مالی نقصانات سے ستم رسیدہ عوام کو دوچار کردیا۔ترجمان نے کہا کہ مقامی اور بین الاقوامی حالات و واقعات اس بات کا شدید تقاضا کرتی ہیں کہ اب بھارت کیلئے دیرینہ مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر کوئی چارہ کار نہیں ہے ۔ اس لئے اُسے چاہئے کہ وہ کشمیریوں کی مبنی برحق جدوجہد کو تسلیم کرتے ہوئے یا تو مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی کشمیر سے متعلق پاس شدہ قراردادوں کے پس منظر میں حق خودارادیت کی بنیاد پر یا پھر سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے اسے حل کرنے کیلئے سنجیدہ ،مخلصانہ اور ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ترجمان نے شہید انجینئر گوہر سکونت ایچ ایم ٹی کی پہلی برسی پر زبردست خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود اب تک اسکے قاتلوں کیخلاف عملاً کوئی کارروائی نہیں کی گئی جو انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔ اس دوران گزشتہ دنوںشہید ہوئے قیصر حمید کی اجتماعی فاتحہ خوانی کی تقریب میں حریت چیرمین میرواعظ عمر فاروق کی ہدایت پر حریت ارکان مولوی محمد اشرف، حاجی بشیر احمد خان، اور جموںوکشمیر عوامی مجلس عمل کے حلقہ صفاکدل کے سیکریٹری خواجہ غلام حسن شاہ نے شرکت کی اور جواں سال طالب علم شہید قیصر حمید کو حریت چیرمین اور جملہ قیادت کی جانب سے شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ قیصر حمید اور ہمارے ہزاروں شہدائے جموںوکشمیر کی قربانیاں تحریک آزادی کا انمول سرمایہ ہیں جنہیں کسی بھی قیمت پر نظر انداز نہیں کیا جائیگا اور حصول مقصد تک ہماری پر امن سیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔