سرینگر// وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے شوپیاں میں فوجی افسر عمر فیاض کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی کی دُہا ئی دینے والوں سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ ایک طرح تو وہ مسئلہ کشمیر کی حل کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف محنت مشقت کرکے اعلیٰ مقام حاصل کرنے والوں کو ہلاک کرتے ہیں،جیساعمرفیاض نے کیا تھا۔ ایس کے آئی سی سی سرینگر میں ’’دوسری جے کے میڈیکل کانفرنس کے حاشے پرنامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ میں آزادی کی دہائی دینے والوں سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ بے گناہ نوجوانوں اور ملازمین کا قتل کرکے انہیں کیا حاصل ہوگا۔ ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے پولیس اور بینک ملازمین کو بے دردی سے قتل کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے کیا مسئلہ کشمیر کا حل یہی ہے کہ لوگوں کا بے دردی سے قتل کیا جائے خاصکر ان لوگوں کا جو محنت مشقت کرکے کوئی اعلیٰ مقام حاصل کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 22سالہ فوجی افسر عمر فیاض نے اپنی محنت سے اعلیٰ مقام حاصل کیا تھا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چند قومی ٹی وی چینلیں ریاست جموں و کشمیر کو بدنام کررہی ہیں اور وادی کے بارے میں مباحثوں کا انعقاد کرکے پوری دنیا میں کشمیر کو بدنام کیا جارہا ہے جس کا اثر یہاں آنے والے لوگوں پر پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں شعبہ صحت میں بہتری کیلئے کانفرنسوں اور مباحثوں کے انعقاد سے نہ صرف ریاست کو فائدہ ہوگا بلکہ یہاں کے میڈیکل کالجوں میں زیر تعلیم طلبہ کو بھی کافی فائدہ ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں ان تمام بین الاقوامی ماہر صحت کی شکر گزار ہوں جو قومی ٹیلی ویژن کی منفی مہم کے بائوجود بھی کشمیر آئے۔ وزیر صحت بھالی بھگت نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دوسری جے کے میڈیکل سائنس کانگرس کے انعقاد سے مختلف بیماریوں پر قابو پانے اور علاج و معالجے کو بہتر بنانے پر آنے والے چار دنوں تک مباحثہ ہوگا۔