پونچھ+اوڑی//حد بندی لکیر کے پونچھ، اوڑی ،نکیال اور کھوئی رٹہ سیکٹروں میں ہند پاک افواج کے درمیان فائرنگ اور گولہ باری سے ایک فوجی اہلکار اور ایک خاتون ہلاک جبکہ ایک اہلکار سمیت دو افراد زخمی ہوئے۔ادھر پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے خلاف احتجاج کیا ۔فوج کا کہنا ہے کہ منگل بعد دوپہربلونی منجہ کوٹ سیکٹر پونچھ میں پاکستان کی طرف سے فائرنگ کے نتیجے میں 20کمائو رجمنٹ سے وابستہ سپاہی پون کمار مارا گیا۔اس دوران سوموار کی شب کو پاکستانی رینجروں نے اوڑی سیکٹر میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی فوج کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے فائرنگ کی ۔دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی رینجروں نے سنائپر بندوق سے گولی چلائی جسکے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار شدید زخمی ہوا ۔ان کا کہناتھا کہ 43سالہ فوجی اہلکار نریندرا سنگھ کے سر میں گولی لگی اور اُسے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوجی اسپتال سرینگر منتقل کیا گیا ،جہاں اُسکی حالت نازک بتائی جارہی ہے ۔اُدھر پاکستان کا الزام ہے کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے نکیال اور کھوئی رٹہ سیکٹرز پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق اور ایک زخمی ہوگئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں بتایا کہ بھارتی فورسز نے ایل او سی کے کھوئی رٹہ اور کریلا (نکیال) سیکٹرز میں شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ گاؤں سلور تْرکنڈی کی45 سالہ منیر بیگم بلانشان سرحدی لائن کے قریب گھاس کاٹ رہی تھیں، جس دوران انہیں بھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ’بھارتی فورسز نے اس کے بعد بھی فائرنگ کا سلسلہ نہ روکا جس کے باعث خاتون کی لاش کئی گھنٹے بعد اٹھائی گئی۔ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے کھوئی رٹہ سیکٹر میں مسرت بی بی نامی خاتون زخمی بھی ہوئیں۔اس دوران پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا جس میں کہا گیا کہ بھارت مسلسل کنٹرول لائن پر فائرنگ کرکے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے۔