بارہمولہ//آر پار تجارت میں واضح کمی ہونے کا انکشاف ہو اہے کیونکہ منشیات کی برآمد گی او ر حالیہ ا ین آئی اے کاروائیوں سے متعلقہ ٹریڈسے وابستہ327 افراد میں سے صرف 140تاجروں نے اندراج کیا ہے ۔جبکہ دو سو کے آس پاس تاجروں نے آرپار تجارت سے دوری اختیار کی ۔ذرائع سے معلوم ہو ا ہے کہ آر پار تجارت کیلئے 327 تاجر گورنمنٹ کے پاس اندارج شدہ تھے اور اب ان تاجروں کو ایک گونمنٹ حکم نامے زیر نمبر 31/5/2017 121-IND of 2017 dated کے تحت نئے سرے سے آرپار تجارت کیلئے اندراج کرانا تھا جس کیلئے ان کو 15اکتوبر 2017 کا معیاد دیاگیا تھا ۔تاہم اس بار صرف 140تاجروں نے آر پار تجارت کیلئے اندار ج کیا ۔ حالیہ مہینوں میں نیشنل انوسٹگیشن ایجنسی) (NIA کی طرف سے کئی تاجروں کے خلاف کاروائیاں کی گئیں تاجروں کی آرپار تجارت سے دوری کے وجوہات ہوسکتے ہیں ۔اس سلسلے میں ایس ڈی ایم اوڑ ی ڈاکٹر ڈی ساگر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ آر پار تجارت کے اندراج کیلئے تاجروں سے مختلف لوازمات درکار تھے تاہم زیادہ تر تاجر ان لوازمات کو پورا نہیں کرسکے جس کی وجہ سے اُن کا اندراج متعلقہ تجارت کیلئے نہیں ہو سکا ۔انہوں نے بتایا کہ شائد وہ اب اس تجارت میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں ۔ ادھرسلام آبادد ٹریڈ سنٹر کے صدر ہلال احمد ترکی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ چونکہ اب اندراج کیلئے سرکار کی حکمت عملی سخت ہوگئی ہے جس کی وجہ سے صرف وہی تاجر اندراج کرپائے جو حقیقت میں تجارت سے وابستہ تھے ۔انہوں سرکار کی اس اقدام کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے آرپار تجارت آنے والے کافی ہموارہوگی۔