سرینگر //ہر گزرتے دن کے ساتھ اوڑی اور مظفرآباد کے درمیان 2008سے جاری تجارت نئے تنازعوں کا شکار ہوتی جا رہی ہے اور منگل کو وادی سے مظفرآباد جانے والے 35 مال بردار گاڑیوں میں سے صرف16کو ہی سرحد پار جانے کی اجازت دی گئی جبکہ19گاڑیوں کو سرحد پار سے اوڑی واپس بھیجا گیا ہے جس کے سبب ان گاڑیوں میںلاکھوںروپے کے کیلے خراب ہونے کا قوی احتمال ہے۔تاجروں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ٹریول اینڈ ٹریڈ اتھارٹی مظفرآباد نے اچانک ایک آڈر جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ دن میں صرف زیرہ کی 1گاڑی اور کیلے کی 5گاڑیاں ہی سرحد پار جائیں گی۔ تاجروںکا کہنا ہے آڈر اجرا ہونے سے قبل ہی یہاں سے کافی تعداد میں کیلے اور زیرہ گاڑیوں میں لوڈ کیا گیا تھااور منگل کو زیرے کی 7اور کیلے کی 12گاڑیوں کو سرحد پار سے واپس کیا گیا ۔ ایک تاجر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گاڑیوں کی لوڈنگ میں کم سے کم تین سے چار دن کا وقت درکار ہوتاہے اور سرحد پار سے آڈر سوموار کو جاری ہونے سے قبل ہی تاجروں نے کیلوں اور زیرہ قریب 160 گاڑیوں میں بھرے تھے۔آڈر کے مطابق وادی کشمیر سے روزانہ کی بنیاد پر صرف5کیلے اور 1 زیرہ کے ٹرک کواُس پار جانے کی اجازت ہوگی ۔تاجروں نے بتایا کہ منگل کو اوڑی مظفرآباد کے درمیان جاری تجارت کے بیچ وہاں کی انتظامیہ نے کیلے کے پانچ ،زیرہ کا ایک ،انار ،جڑی بوٹی اور کپڑا سمیت 16 ٹرک کو لائن آف کنٹرو ل پار کرنے کی اجازت دی اور باقی کیلے اور زیرہ کے19ٹرکوں کو لائن آف کنڑول عبور کرنے کی اجازت نہیں ملی ۔ تاجروں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس پابندی کے بعد آر پار تجارت ایک نئے تنازہ کا شکار ہو گئی ہے۔ تاجروں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اچانک پابندی سے تاجروں کو کرڑوروں روپے کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اور اس طرح کی پابندی سے دو طرفہ تجارت میں اضافہ کے بجائے دن بدن کمی ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے بند ہو نے کا خطرہ ہے۔چیئرمین ٹریڈ ایل او سی آصف لون نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ایک گاڑی زیرہ کی 15لاکھ کی ہوتی ہے اور کیلے کی ایک گاڑی 5لاکھ کی ۔انہوں نے کہا کہ اس کراسنگ سے ہر روز 35گاڑیاں روزانہ کی بنیادوں پر سامان لیکر سرحد پار جاتی ہیں جس میں کم سے کم 7گاڑیاں زیرہ کی اور باقی کیلے کی گاڑیاں ہوتی ہیں ۔آر پار ٹریڈ ایسوسی ایشن کے صدر ہلال ترکی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس وقت 160گاڑیاں ایسی ہیں جن میں تازہ مال بھرا ہوا ہے جو لائن آف کنٹرول پر کھڑی ہیں اور تازہ حکم نامہ جاری ہونے کے بعد کیلے کی 12اور زیرہ کی 7گاڑیوں کو سرحد پار سے واپس کر دیا گیا ہے ۔