سرینگر//لائین آف کنٹرول کے آر پار جانے والے مسافروں کے لئے بمنہ میں موجودعارضی قیام گاہ میں بنیادی سہولیات کا فقدان پایا جارہا ہے جس کے نتیجے میں کاروان امن بس میں سفر کرنے والے مسافرمایوسی کے شکار ہوئے ہیں۔ چند سال قبل لاین آف کنٹرول کے آر پارکاروان امن بس سروس شروع ہوئی اور اس بس میں سفر کرنے والے مسافروںکے لئے بمنہ میںایک قیام گاہ بنایا گیا تاہم اس قیام گاہ میںبنیادی سہولیات دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرناپڑتا ہے۔ حال ہی میں وادی وارد ہوئے لائن آف کنٹرول کے اس پارسے مسافروں کا ایک قافلہ تقریباً ایک ماہ یہاںگزارنے کے بعد سوموار کوواپس جانے کے غرض سے صبح 5بجے بمنہ قیام گاہ پہنچ گئے ہیں تاہم مسافروں کے مطابق قیام گاہ میں مرد اور خواتین کے لئے الگ الگ بیت الخلا نہیں ہیں جبکہ بیٹھنے کے لئے بہتر اور مناسب جگہ بھی نہیں ہے ۔انہوں نے بتایا کہ قیام گاہ پر کینٹین کا بھی کوئی انتظام نہیں ہے جبکہ دیگر اہم سہولیات کا بھی فقدان ہے ۔60کے بعد پہلی بار اپنے رشہ داروں کے ہاں ایک ماہ کا وقت گزارنے والی پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے جلال آباد سے تعلق رکھنے والی77سالہ خاتون حسنہ بانونے بتایا کہ سابق وزیر اعلی مرحوم مفتی محمد سعیدنے اس ناممکن کام کو ممکن بنا کر ایک بڑا احسان کیا تھا جس کی وجہ سے ہم پھر ایک بار بچھڑے لوگوں سے مل کر دل کا درد ہلکا کیا ہے جسکا ہم نے کبھی خواب بھی نہیںدیکھا تھا۔انہوں نے بتایا کہ یہاں(بمنہ)میںانتظار کرنے کے دوران قیام گاہ پر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے انہیں زبردست پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔