کیرالہ اسمبلی ارکان اور مختلف وفود سے ملاقات
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہا ہے کہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کے خاتمے نے مساوات، انصاف اور بااختیاریت کی ایک نئی صبح کا آغاز کیا ہے اور اسکے بعدمحروم طبقوں کو مناسب حقوق عطا کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت سماجی مساوات اور سب کے لیے انصاف کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے۔ان باتوں کا اظہار انہوں نے کیرالہ قانون ساز اسمبلی کمیٹی برائے پسماندہ طبقات کی بہبود کے ارکان کیساتھ راج بھون میں ملاقات کے دوران کیا۔کمیٹی میں ایس ایچ کروکولی مودین، ایس ایچ کے بابو، ایس ایچ اے پربھاکرن، ایس ایچ کے کے رام چندرن اور ایس جی اسٹیفن شامل ہیں ، یہ اراکین جموں و کشمیر کے مطالعاتی دورے پر ہیں۔
بعد ازاں بی جے پی قائدین کے ایک وفد بشمول ڈاکٹر علی محمد، انچارج بی جے پی جموں و کشمیر اقلیتی مورچہ اور بی جے پی بڈگام کے ضلع صدر عمر جان نے بھی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی اور انہیں بڈگام کے سڑکوں کے نیٹ ورک کو مضبوط بنانے سے متعلق مختلف ترقیاتی مسائل سے آگاہ کیا۔ ممتاز سیاحتی اور مذہبی مقامات جیسے دود ھ پتھری، توسہ میدان، یوسمرگ اور چرار شریف،خان صاحب میں واٹر فلٹریشن پلانٹ اور ایل ٹی پولز کی مرمت۔اسی طرح جموں و کشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کے شیخ آغا سید عباس رضوی کی قیادت میں شیعہ کمیونٹی کے ارکان کے ایک وفد نے شیعہ وقف بورڈ کے قیام سمیت شیعہ کمیونٹی کی بہتری کے لیے مختلف مطالبات پیش کیے ۔چودھری خورشید دوئی، تحصیل صدر جموں و کشمیر گجر اور بکروال یوتھ ویلفیئر کانفرنس کرناہ سے لیفٹیننٹ گورنر کو گجر بوائز اینڈ گرلز ہاسٹل، قبائلی دیہات کے لیے سمارٹ اسکول اور کرناہ میں خواتین آئی ٹی آئی سینٹر کی تعمیر سے متعلق مطالبات کی یادداشت پیش کی۔ قبائلی دیہات کے مکینوں کے لیے سولر پلانٹس کی فراہمی،پانی کی فراہمی کے علاوہ ایس پی اوز کے لیے خصوصی بھرتی مہم،سڑک کے رابطے کی مضبوطی، کرناہ کے علاقے میں کھیل کا میدان اور اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر کا قیام وغیرہ شامل ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے وفود کے ارکان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے تمام خطوں کی مساوی ترقی اور سماج کے ہر طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے UT حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وفود کو یقین دلایا کہ ان کے حقیقی مسائل کو زیر غور لایا جائے گا اور جلد از جلد ازالہ کیا جائے گا۔