سرینگر// حریت (گ) نے جمعہ کے روز مشترکہ پروگرام کو کامیاب بنانے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکمران مقامی حاشیہ برداروں کے ذریعے اپنے دیرینہ خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کی کوششوں میں جٹ گئے ہیں اور ایک کے بعد دوسرے حصاروں کو بلڈوز کرکے اب ہمارے دینی اور ملی تشخص کو مسخ کرنے کی راہ پر سرپٹ دوڑ رہے ہیں ۔حریت نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے لئے اس سے شرمندگی اور کیا ہوسکتی ہے کہ نام نہاد تعلیم یافتہ وزراء ایسے عوام کش اقدامات کو ہمارے لئے باعث رحمت و برکت قرار دے کر دلالی اور اپنی نوکریوں کی حفاظت میں لگے ہوئے ہیں۔حریت نے کہا کہ بھارتی حکومت کو ان شرنارتھیوں کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے بلکہ وہ ان کو اپنی گندی سیاست کے لئے استعمال کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر واقعی انہیں ان کی مصیبتوں کا ازالہ کرنا ہوتا تو ان کو کب کا بھارت کے کسی علاقے میںبسایا گیاہوتا،لیکن وہ انہیں جان بوجھ کر اس متنازء خطہ میں آباد کرنے کے اپنے مکروہ عزائم کو صرف اس لئے عملانے کی کوشش کررہے ہیں ۔حریت نے عوام سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ مشترکہ پروگرام کا کامیاب بنائیں اور 5روز کی ڈھیل کے بعد 2دن کی ہڑتال کو موثر بنائیں۔انہوں نے ٹریڈرس، ٹرانسپورٹرس اور تعلیمی اداروں کے منتظمین سے بھرپور تعاون کی اپنی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے کے ہر فرد پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ایسے کسی بھی اقدام کی مزاحمت کرکے اپنے زندہ ضمیر ہونے کا عملی ثبوت فراہم کریں ورنہ ہم خود اپنی آنے والی نسلوں کے تاریک اور خون آشام مستقبل کے لیے ذمہ دار ہوں گے۔ادھر لبریشن فرنٹ نے کہا ہے کہ مغربی پاکستان سے آنے والے شرنارتھیوں کو اقا متی اسناد دے کر انہیں ریاست کے مستقل باشند ے بنانے اور اس کے ذریعے جموں کشمیر کے آبادی کے تناسب کو بگاڑنے، اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے اور اسی ضمن میں آنے والے بھارتی عدالتی احکامات جن کا واحد مقصد اس سرزمین پر بھارت کے ناجائز تسلط کو دوام بخشنے کی سازشوںکو کامیاب بنانا ہے‘ کے خلاف متحدہ مزاحمتی قیادت کے اعلان شدہ احتجاجی پروگرام کے سلسلے میںآج جمعہ کے روز چیئرمین لبریشن فرنٹ محمد یاسین ملک لال چوک سرینگر میں ایک احتجاجی پروگرام کی قیادت کریں گے۔ گرفتاری سے بچنے کیلئے یاسین ملک شام سے ہی روپوش ہوچکے ہیں۔