بلال فرقانی
سرینگر// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے چہ میہ گوئیوں اور افواہوں کے بیچ کہا ہے کہ کچھ بھی ہوگا، جو اچھا ہو یا برا، لیکن امید اچھے کی کرنی چاہیے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر جموں و کشمیر کے بارے میں آج یعنی 5اگست کو ممکنہ طور پر پھیلائی جارہی افواہوںکے تناظر میںکہا کہ وہ جموں و کشمیر سے متعلق آج(منگل) کسی بڑی پیش رفت کی توقع نہیں رکھتے۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ تو کوئی منفی واقعہ رونما ہوگا اور نہ ہی کوئی مثبت قدم اٹھایا جائے گا، البتہ وہ پارلیمنٹ کے جاری مانسون اجلاس میں جموں و کشمیر کے حق میں کسی اچھی خبر کی امید رکھتے ہیں۔عمر عبداللہ نے ایکس پر تحریر کیا’’میں نے منگل کے حوالے سے ہر طرح کی قیاس آرائیاں سن لی ہیں، لیکن میرا دل کہتا ہے کہ کل کچھ نہیں ہوگا، خوش قسمتی سے کچھ برا نہیں ہوگا، مگر بدقسمتی سے کچھ اچھا بھی نہیں ہوگا‘‘۔انہوں نے واضح کیا کہ ان کا یہ تبصرہ کسی حکومتی ذرائع یا دہلی میں کسی سے بات چیت کے بعد نہیں بلکہ محض ان کے اپنے احساسات پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا’’نہ میری دہلی میں کسی سے ملاقات ہوئی ہے اور نہ کوئی بات چیت۔ یہ صرف میرا اندازہ ہے، دیکھتے ہیں کل اس وقت کیا صورتحال ہوتی ہے‘۔جموں و کشمیر کے مستقبل سے متعلق سیاسی فضا میں پچھلے چند دنوں سے بے یقینی کا ماحول پایا جا رہا ہے، اور متعدد حلقوں میں 5 اگست کے تناظر میں چہ مگوئیاں جاری ہیں۔ عمر عبداللہ نے نئی دہلی میں ہورہی پے در پے میٹنگوں کے تناظر میں ایکس پر طویل ریمارکس لکھے۔