سرینگر / / مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے وادی کشمیر میں خواتین کے بال کاٹنے میں آئے روز تشویشناک اور شرمناک اضافے کے خلاف جمعہ نماز کے بعد ریاست گیر احتجاجی مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے مشترکہ بیان میں جموں وکشمیر کے تمام حصوں بشمول جموں، پونچھ، پیر پنچال اور چناب ویلی کے علاوہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس روز ان شرمناک حربوں کے خلاف اپنا پرامن احتجاج درج کریں۔ دریں اثنا تینوں راہنماؤں نے بقول ان کے بھارت کے ارباب اقتدار کی طرف سے ریاست جموں کشمیر کی تاریخ، تہذیب اور ثقافت کو تبدیل کئے جانے کے حوالے سے یہاں کی مسلم اکثریتی کردار کو ختم کرنے اور اپنے فوجی قبضے کو دوام بخشنے کے لیے نت نئے ہتھکنڈے آزمانے کے خلاف پُرامن احتجاجی مظاہرہ کرنے کے لیے 14اکتوبر 2017ء کو سری نگر کے ٹی آر سی پولو گراؤنڈ میں ایک ریاست گیر عوامی جلسہ بلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے اس احتجاجی جلسے کی افادیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست جموں کشمیر اپنی مزاحمتی تاریخ کے ایک نازک ترین موڑ پر کھڑی ہے، جہاں ہمیں اپنی تحریکی بقاء کے لیے سرینگر کے تاریخی ٹی آر سی پولو گراؤنڈ میں ایک بے مثال عوامی احتجاج کے ذریعے عالمی ایوانوں تک اپنے جائز حقوق بشمول تحریک حق خودارادیت کی بازیابی کے لیے اپنی پرامن صدائے بازگشت کو ایک بار پھر بلند کرنے کی ضرورت آن پڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عورت ذات کے عزت وناموس پر بال کاٹنے کے رکیک حملوں کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے، آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوت اور بی جے پی کے نرمل سنگھ کی طرف سے ریاست جموں کشمیر کا ہندو یونین کے ساتھ مکمل انضمام کے حوالے سے تازہ ترین شرمناک اور اشتعال انگیز بیانات کے تناظر میں اس کے خلاف منظم ہوکر صدائے احتجاج بلند کرنا از بس ضروری بن گیا ہے۔
۔7پولیس تھانوں میںآج مکمل یا جزوی بندشیں
بلال فرقانی
سرینگر// مزاحمتی خیمے کی طرف سے نماز جمعہ کے بعد وادی بھر میں احتجاجی مظاہروں کی کال کے پیش نظر انتظامیہ نے شہر کے 7پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں مکمل یا جزوی بندشیں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ضلع انتظامیہ سرینگر نے ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر پائین شہر میں احتیاتی طور پر دفعہ144کے تحت بندشیں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رعناواری،صفاکدل،نوہٹہ،مہاراج گنج اور خانیار میں بندشیں عائد رہیں گی،جبکہ سیول لائنز کے2پولیس تھانوں مائسمہ اور کرالہ کھڈ کے حدود میں آنے والے علاقوں میں بھی ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر جزوی طور پر بندشیں عائد ہونگی۔