عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// حکمران جماعت کو جموں و کشمیر کی حکومت نے آج 13جولائی کو مزار شہدا پر تقریب منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔یہ فیصلہ انتہائی حیران کن ہے کیونکہ نیشنل کانفرنس کی حکومت ہے اور اسی پارٹی کو اجازت نہیں ملی ہے۔ایسا پہلی مرتبہ ہونے جارہا ہے کہ پولیس یا انتظامیہ کی جانب سے ایک منتخب حکومت ہوتے ہوئے 13جولائی یوم شہداء کے موقعہ پر کسی بھی طرح کے اجتماعات پر پابندی لگائی گئی ہو۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایسا پہلی مرتبہ ہونے جارہا ہے کہ 13جولائی کے موقعہ پر مزار شہداء پر کوئی سرکاری تقریب منعقد نہیں ہوگی۔سرینگر پولیس نے ہفتہ کو ایک عوامی ایڈوائزری جاری کی ،جس میں کہا گیا ہے کہ ضلع انتظامیہ سرینگر نے تمام درخواست دہندگان کو 13 جولائی 2025 بروز اتوار خواجہ بازار، نوہٹہ کی طرف جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔سرینگر پولیس نے ایکس پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں لکھا ہے’’ضلع انتظامیہ سرینگر نے 13 جولائی 2025 (اتوار)کو خواجہ بازار، نوہٹہ کی طرف جانے کا ارادہ رکھنے والے تمام درخواست دہندگان کو اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ عوام الناس کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ان ہدایات پر سختی سے عمل کریں اور ضلعی انتظامیہ کے جاری کردہ احکامات کی خلاف ورزی سے گریز کریں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ان احکامات کی کسی بھی خلاف ورزی پر قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ نیشنل کانفرنس کی جانب سے ضلع انتظامیہ سے مزار شہداء پر اجتماع منعقد کرنے کی اجازت طلب کی گئی تھی اور اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ کو تحریری طور پر مطلع کیا گیا ہے۔ پی ڈی پی کی طرف سے بھی ضلع انتظامیہ سے مزار شہداء پر تقریب منعقد کرنے کی اجازت طلب کی گئی ہے اور اسی طرح اپنی پارٹی نے بھی 13جولائی کو منانے کا اعلان کیا گیا۔