سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ اتوار کو شوپیاں میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی تباہی کر کے 17 کشمیریوں کو ابدی نیند سلاکر ایک اور خونین سانحہ، ظلم و زیادتی اور دہشت و بر بریت کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔قائدین نے تازہ ترین خونین سانحہ کے پس منظر میں احتجاجی ہڑتال کو3 اپریل منگل تک توسیع کرکے عوام سمیت تمام کاروباری حلقوں ٹرانسپوٹروں اور تجارتی انجمنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہمہ گیر ہڑتال کر کے خونین سانحہ کیخلاف احتجاج جاری رکھیں۔ جبکہ 4 اپریل بروز بدھ مزاحمتی قائدین اور تمام حریت پسند رہنما شوپیاںجائیں گے جہاں جامع مسجد شوپیاں میں ان قومی شہیدوں کو خراج عقیدت ادا کرنے کیساتھ ساتھ شہدا کے لواحقین اور اعزہ کے تئیں تعزیت ، ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا جائیگا۔قائدین نے عوام الناس سے اپیل کہ ہے کہ وہ4 اپریل کو نماز ظہر کے موقعہ پرحالیہ قتل عام کیخلاف سدا احتجاج بلند کریں ۔ قائدین نے ان پروگراموں کو انتہائی ربط و ضبط اور اتحاد و یکجہتی کیساتھ کامیاب بنانے کی عوام الناس سے اپیل کی ہے۔ قائدین نے کہا کہ انتقام گیرانہ پالیسی کے تحت 4 نہتے شہریوں کو جاں بحق اور 50 افراد سے زیادہ کو برائے راست فائرنگ کے نتیجے میں شدید زخمی کر دیا گیا ہے اور200 کے قریب افراد پر پیلٹ کے ذریعے انکی آنکھوں کی بینائی متاثر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا اسپتالوں میں دلخراش مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔حد تو یہ ہے کہ اب رہائشی مکانوں کو بھی بمبوں اور بارود سے مسمار کرکے مکینوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔قائدین نے کہا اس سے بڑا ظالمانہ حربہ کیا ہوسکتا ہے کہ ایک مقامی شخص مشتاق احمد ٹھوکر کو سرکاری فورسز کی جانب سے انسانی ڈھال بنا کر اُسے ابدی نیند سلا دیا گیا۔