تھرواننتاپورم/ پہلے دو میچوں میں عظیم اسکور کرنے کے بعد ایک دوسرے کو شکست دے کر ہندوستان اورنیوزی لینڈ کی ٹیمیں منگل کو جب یہاں تیسرے اور فیصلہ کن ٹی-20 مقابلے میں آمنے سامنے ہوں گی تو انکے درمیان اس فارمیٹ کی خطابی جنگ جیتنا لازمی ہوگی۔ ہندستان اور نیوز ی لینڈ کے درمیان مقررہ اووروں کی سیریز میں مقابلہ زبردست چل رہا ہے ۔ ہندستان نے ایک روزہ سیریز 1-2 سے جیتی ہے لیکن ٹی -20 سیریز 1-1 سے برابری پر پہنچ چکی ہے اور کیرل کے تھرواننتاپورم میں واقع گرین فیلڈ بین الاقوامی اسٹیڈیم میں سیزیز کا فیصلہ ہوگا۔ون ڈے سیریز میں ہندستان نے پہلے میچ میں شکست کے بعد اگلے دو میچ جیت کر سیریز بچائی تھی جبکہ ٹی-20 میں ہندستان نے پہلا اور نیوزی لینڈ نے دوسرا میچ جیتا ہے ۔ دونون ہی میچوں میں دونوں ٹیموں نے عظیم اسکور بناکر جیت اپنے نام کی۔ دہلی میں پہلے مقابلے میں ہندستان نے تین وکٹ پر 202 رن بناکر دنیا کی نمبر ایک ٹی-20 ٹیم نیوزی لینڈ کو 8 وکٹ پر 149 رن پر روک دیا۔ راج کوٹ میں دوسرے مقابلے میں نیوزی لینڈ نے دو وکٹ پر 196 رن بنائے اور ہندستانی ٹیم سات وکٹ پر 156 رن ہی بناسکی۔دہلی اور راج کوٹ کے ان دونوں ہی مقابلہ میں زبردست اننگز کھیلی گئیں۔ دہلی میں روہت شرما اور شکھر دھو نے 80-80 ن بنائے جبکہ راج کوٹ میں کولین مونرو نے 109 ناٹ آؤٹ رن کی طوفانی انگیز کھیلی۔ فیصلہ کن میچ میں بھی دونوں ٹیموں کے سلامی بلے بازوں پر اپنی ٹیم کو جیت دلانے کی ذمہ داری ہوگی۔ ہندستان کو راج کوٹ میں شکر اور روہت کا ایک ہی اوور میں آؤٹ ہونا بھاری پڑا تھا۔ ان دونوں سلامی بلے بازوں کو یقینی بنانا ہوگا کہ وہ فیصلہ کن میچ میں اچھی اننگز کھیلیں اور ان میں سے ایک بلے باز کو کم از کم 20 اوور تک کریز پر قائم رہنا ہوگا۔ ہندستانی کپتان وراٹ کوہلی کو بھی اپنے جیت کے سلسلہ کو قائم رکھنے کے لئے صحیح فیصلے لینے ہوں گے ۔ ہندستان کو نیوزی لینڈ کے سامنے بڑا اسکور رکھناہوگایا پھر ہدف کا تعاقب کرتے وقت اس کے بلے بازوں کو خراب شارٹ کھیلنے سے بچنا ہوگا۔ ٹیم انڈیا کو کولین مونرو کا بھی توڑ ڈھونڈنا ہوگا جنہوں نے راج کوٹ میں 58 گیندوں میں سات چوکے اور سات چھکے لگاکر ہندستانی گیند بازوں کو پست کردیا تھا۔ اس مقابلے میں ہندستانی گیند باز یہی نہیں سمجھ پارہے تھے کہ انہیں اس کیوی سلامی بلے باز کو کہاں گیند بازی کرنی ہے ۔ جہاں ہندستانی ٹیم انتظامیہ کو کم از کم پانچ گیند بازوں کو کھیلانے کی اپنی حکمت عملی پر غور کرنا ہوگا وہیں دوسری جانب ٹیم کو ایک بلے باز کی کمی بھی محسوس ہورہی ہے ۔ ٹیم انتظامیہ کو پانڈیا کی صورتحال کو بھی سمجھنا ہوگا کہ کیا انہیں بار بار پنچ ہٹر کے طور پر بھیجا جائے جس میں وہ پچھلے کئی میچوں میں کامیاب نہیں ہوپائے ہیں۔ پانڈیا کو چھٹے نمبر پر ہی رکھنا بہتر ہوگا جہاں وہ بغیر کسی دباؤ کے بڑے شارٹ کھیل سکیں۔ کیویز کے خلاف پانڈیا 16۔30،8،0 اور ایک کے اسکور بناپائے ہیں اس آل راؤنڈر کو بلے بازی کی فہرست میں اوپر بھیجنے سے ان پر فاضل دباؤ آرہا ہے جس سے وہ اپنا حقیقی کھیل نہیں کھیل پارہے ہیں۔ ا س سے پانڈیا کی گیند بازی بھی متاثر ہورہی ہے ۔ گزشتہ پانچ میچوں میں وہ صرف تین وکٹ ہی حاصل کرپائے ہیں۔ ہندستان اور نیوزی لینڈ کے بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز ٹرینٹ بولٹ کا بھی توڑ ڈھونڈنا ہوگا جنہوں نے ہندستان کے سلامی بلے بازو ں کو مسلسل پریشان کیا ہے ۔ بولٹ نے راج کوٹ میں ایک اوور میں ہی شکھر اور روہت کے وکٹ لے کر ہندستانی بلے بازی کی کمر توڑ دی تھی۔تھرواننتا پورم میں ہندستان کے ٹاپ آرڈر بنام بولٹ اور مونرو بنا م ہندستانی گیند بازوں کے درمیان مقابلہ ہوگا اور اس میں حاوی رہنے والی ٹیم ہی سیزیز پرقبضہ کرے گی۔یو این آئی