Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

آبی ٹرانسپورٹ کے احیاء کی سمت میں اہم قدم

Mir Ajaz
Last updated: September 9, 2022 12:49 am
Mir Ajaz
Share
8 Min Read
SHARE

لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہانے سید قمر الدین بخاری ؒکے عرس کے سلسلے میں زیرو برج سرینگرسے گاندربل تک کشتیوں اور شکاروں کے بیڑے کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیااور یوں عملی طور 33سال کے وقفہ کے بعد سرینگر سے گاندربل تک آبی ٹرانسپورٹ کا احیاء بھی ہوگیا۔سید قمر الدین بخاری ؒ کے عرس کے سلسلے میں عقیدت مندوں اور فنکاروں کو موٹربوٹس اور شکاروں کے ذریعے روانہ کیاگیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے امید ظاہر کی کہ یہ موقع خیر سگالی اور بھائی چارے کے رشتوں کو مزید مضبوط کرے گا۔قابل ذکر ہے کہ 1989سے قبل سید قمر الدین بخاری ؒ کا عرس انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایاجاتا تھا اور اس کیلئے ہر سال سرینگر سے گاندربل تک آبی ٹرانسپورٹ کے ذریعے عقیدت مند اور فنکار سفر کرتے تھے جو راستے میں روایتی ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے گیت گاتے تھے اور سید قمر الدین بخاری ؒ کی شان میں کلام بھی پیش کرتے تھے تاہم 1990میں نامساعد حالات کیا شروع ہوئے کہ یہ عرس بھی بند ہوگیا اور یوں عملی طور شہر سے گاندربل تک آبی ٹرانسپورٹ بھی بند ہوگیا ۔گوکہ اس دوران عرس کی تقاریب مسلسل منعقد ہوتی رہیں تاہم وہ مقامی سطح پر انتہائی سادگی کے ساتھ انجام دی جاتی تھیں تاہم اس سال 33برسوں کے وقفہ کے بعد وقف بورڈ نے اس عرس کو بڑے پیمانے پر روایتی طور منانے کا فیصلہ لیا اور اس ضمن میں نہ صرف ضلع انتظامیہ کو متحرک کیاگیا بلکہ محکمہ فلڈ کنٹرول سے لیکر محکمہ سیاحت کے ساتھ بھی اشتراک کیاگیا۔اس ضمن میں نہ صرف جہلم کو آبی ٹرانسپورٹ کے قابل بنانے کیلئے متعدد جگہوںپر رکاوٹیں ہٹانا پڑیں بلکہ گھاس پھوس اور جھاڑیوں و درختوں کو بھی صاف کرنا پڑ ا جس کا ثمر یہ ملا کہ آج 33سال بعد سید قمر الدین بخاری ؒ کا عرس مبارک روایتی شان و شوکت کے ساتھ شروع ہوگیا ۔آج کی اس پہل کے نتیجہ میں دو تاریخی لمحات ہمیں دیکھنے کو ملے ۔اول سید قمر الدین بخاری ؒکے عرس کی روایتی شان و شوکت بحال ہوئی اور دوم روایتی آبی ٹرانسپورٹ کا بھی احیا ہوگیا۔ایک زمانہ تھا جب آبی ٹرانسپورٹ کشمیر میں نقل و حمل کا واحد ذریعہ تھا اور نہ صرف اندرون شہر سارا نظام آبی ٹرانسپورٹ کے سہارے ہی چلتا تھا بلکہ کھنہ بل سے خادنیار تک آبی ٹرانسپورٹ سہولت چلتی تھی اور یوں عملی طور پورا کشمیر آبی ٹرانسپورٹ کے ذریعے ہی جڑا تھا تاہم حالات کے تغیر سے اسی روایتی ٹرانسپورٹ کو ختم کردیا اور ہم بھول ہی گئے کہ آبی ٹرانسپورٹ ہماری میراث کا درخشاں حصہ رہا ہے ۔گوکہ اب گزشتہ کئی برسوں سے آبی ٹرانسپورٹ کی بحالی کیلئے کوششیں ہوتی رہیں تاہم افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ فوٹو نمائش کے علاوہ عملی طور کبھی کچھ نہ ہوا اور یوں یہ خواب خواب ہی رہا ۔کم از کم تین دفعہ آبی ٹرانسپورٹ کا سرینگر میں افتتاح کیاگیا لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ عمل افتتاح تک ہی محدود رہا اور عملی طور کچھ نہ ہوا حالانکہ کہاگیا تھا کہ سرینگر میںآبی ٹرانسپورٹ کی بحالی پہلا مرحلہ ہے جبکہ اس کے بعد کھنہ بل سے خادنیار تک یہ روایتی ٹرانسپورٹ بحال کیاجائے گا لیکن ایسا کبھی نہ ہوا اور اندرون شہر بھی یہ ٹرانسپورٹ سروس برائے نام ہی رہی ۔جہلم کی کھدائی اور تزئین وآرائش کو بھی آبی ٹرانسپورٹ سے جوڑ کر یہ تاثر پیش کرنے کی کوشش کی گئی کہ اس عمل سے جہاں کشمیر میں روایتی ٹرانسپورٹ کی بحالی ہوگی وہیں یہ سیاحت کو بھی فروغ دے گا تاہم حالات گواہ ہیں کہ نہ جہلم کی شان رفتہ بحال ہوسکی اور نہ ہی آبی ٹرانسپورٹ بحا ل نہ ہوسکا۔نتیجہ کے طور پر سیاحت کے شعبہ کو بھی اسکا کوئی فائدہ نہ ملا۔دنیا میں آج بھی آبی ٹرانسپورٹ کا اہمیت حاصل ہے اور ترقی یافتہ ممالک میں بھی آبی ٹرانسپورٹ کو نہ صرف ایک سیاحتی سرگرمی کے طور چلایاجارہا ہے بلکہ یہ عملی طور ایک متبادل ٹرانسپورٹ نظام کے طور بھی کام کررہا ہے ۔نہر سویز سے لیکر سمندروں میں آبی ٹرانسپورٹ کی کہانیاں آج بھی مشہور ہیں ۔اب تو ہماری مرکزی حکومت سمند ری راستہ سے حج کے سفر کی بھی بحالی کررہی ہے جبکہ ہمارے ملک میں اس وقت بھی ممبئی سے گجرات اور چنئی کیلئے سمندری راستے سے واٹر ٹرانسپورٹ میسر ہے اور ان ریاستوں میں اندرون ریاست واٹر ٹرانسپورٹ چل رہا ہے لیکن سمجھ میںنہیں آرہا ہے کہ ہمارے ارباب بست و کشاد کو کیا سوجھی کہ وہ ہماری روایات کو ہی ختم کرنے پر تلے ہوئے تھے حالانکہ ہم بھی جانتے ہیں کہ ایسی روایات آپ کے کلچر کو فروغ دیتی ہیں جو بالآخر آپ کے سیاحتی سیٹ اپ کو نئی جلا بخشتی ہیں۔بہر کیف اب جبکہ لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے آبی ٹرانسپورٹ کی بحالی کاخواب کسی حد تک شرمندہ تعبیر کردیا تو امید کی جانی چاہئے کہ اس کام کو ادھورا نہیں چھوڑاجائے گابلکہ اس کو منطقی انجام تک پہنچایاجائے گا ۔اس کے نتیجہ میں نہ صرف اندرون شہر آبی ٹرانسپورٹ کا احیاء ہوگا بلکہ سرینگر سے اننت ناگ اور سرینگر سے بارہمولہ تک آبی ٹرانسپورٹ کا سلسلہ پھر چل پڑے گا۔اس میں وقت کی بھی بچت ہوسکتی ہے اور پیسے کی بھی ۔ کیونکہ آبی ٹرانسپورٹ آپ کو لالچوک سے اننت ناگ اور بارہمولہ بنا کسی ٹریفک جام کے کم سے کم وقت میں پہنچا سکتا ہے اور آج کا سفری خرچہ بھی کم ہی رہے گا۔یہ تو اس کامقامی اقتصادی پہلو ہے ۔دوسرا پہلو یہ ہے کہ اس کے نتیجہ میں سیاحت کے نئے امکانات پیدا ہونگے اور سیاحوں کیلئے کشمیر میں ایک نئی کشش پیدا ہوسکے گی جس کا وہ بھرپور لطف اٹھانا چاہیں گے اور یوں اس ٹرانسپورٹ کو سیاحت کے فروغ کیلئے بھی استعمال کیاجاسکتا ہے جس کے معاشی فوائد ملنا طے ہیں۔اسی طرح کا ٹرانسپورٹ نظام جموں میں چناب اور توی دریائوں میںبھی شروع کیاجاسکتا ہے ۔بس عزم ِ صمیم کی ضرورت ہے اور جب نئے عزم کے ساتھ یہ کام کئے جائیں گے تو ان کے فوائد یقینی طور پرجموںوکشمیر کو طویل عرصہ تک ملتے رہیںگے۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
لینڈ سلائیڈنگ کے دوران یاتری کی موت کی خبریں بے بنیاد: ایس ایس پی گاندربل
تازہ ترین
شدید بارشوں کے باعث امرناتھ یاترا ایک روز کے لیے معطل
تازہ ترین
نجی ہسپتال اس بات کو یقینی بنائیںکہ علاج عام شہری کی پہنچ سے باہر نہ ہو:وزیراعلیٰ نیشنل ہسپتال جموں میں خواتین کی جراحی کی دیکھ بھال پہل ’پروجیکٹ 13-13‘ کا آغا ز
جموں
آپریشنز جاری ،ایک ایک ملی ٹینٹ کو ختم کیاجائیگا بسنت گڑھ میںحال ہی میں4سال سے سرگرم ملی ٹینٹ کمانڈر مارا گیا:پولیس سربراہ
جموں

Related

اداریہ

! چلڈرن ہسپتال بمنہ خودعلاج کا محتاج

July 16, 2025
اداریہ

! ٹریفک حادثا ت کا نہ تھمنے والا سلسلہ

July 15, 2025
اداریہ

! خستہ حال سڑکیں اورحکومتی دعوے

July 14, 2025
اداریہ

! پانی کی قلت اور ناصاف پانی کا استعمال

July 13, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?