سرینگر// دریاجہلمکے کشتی بانوں نے انکی باز آبادکاری کا مطالبہ کرتے ہوئے زیرو برج سے چھتہ بل تک آبی ٹرانسپورٹ کو بے معنی قرار دیا جبکہ اس بات کا مطالبہ کہ اسلام آباد(اننت ناگ) سے بارہمولہ تک یہ سروس شرع کی جانی چاہے۔ انہوں نے باز آبادکاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کشتی بانوں کیلئے فوری طور پر ارضی الاٹ کی جائے تاکہ یہ لوگ بھی سکون کی زندگی گزر بسر کر سکیں۔ملاح جوائنٹ ایکشن ویلفیر کمیٹی کے ایک وفد نے چیئرمن مسرت مجید کی سربراہی میں کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ملاحوں کے 4نکاتی مسائل کو پہلے ہی حکومت کے سامنے پیش کیا گیا ہے اور اس کی عمل آواری کو التواء میں رکھا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت زیرو برج سے چھتہ بل تک آبی ٹرانسپورٹ سروس چلانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تاہم اس میں مزید وسعت دینی چاہے اور اس کو جنوب میں اسلام آباد(اننت ناگ) سے شمال میں بارہمولہ تک چلایا جانا چاہے تاکہ اس سے روزگار کے مزید مواقعے پیدا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جو کشتی بان فٹ پاتھ یا ریڈیوں پر سبزی فروخت کرتے ہیں ان کو مالیاتی اداروں اور بنکوں سے قرضوں کے سود میں رعایت ملنی چاہے۔انہوںنے مطالبہ کیا کہ سرکار ایک اعلیٰ اختیاراتی والی کمیٹی تشکیل دیں تاکہ کشی باش لوگوں کے مسائل پر سرکار کو ایک رپورٹ پیش کی جائے۔