واٹر سیس معاف کرنے سے بجلی کی فراہمی کے اخراجات اور بالآخر صارفین کیلئے ٹیرف کم کرنے میں مدد ملے گی:منوہر لال
سرینگر//بجلی اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر منوہر لال نے سری نگر میں جموں و کشمیر یوٹی کے لیے شہری ترقی اور بجلی کے شعبے کے منظر نامے کا جائزہ لیا۔ عمر عبداللہ وزیر اعلیٰ، جموں و کشمیر، اور ناصر اسلم وانی، وزیر اعلیٰ، جموں و کشمیر کے مشیر، بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ میٹنگ کے دوران جموں و کشمیر میں پاور سیکٹر کے مسائل پر غور کیا گیا۔ یوٹی نے شہری اور بجلی کے شعبے سے متعلق خدشات اور بڑی کامیابیوں اور مستقبل کی طلب کو پورا کرنے کے ممکنہ حل پر بھی روشنی ڈالی۔یوٹی نے اس کردار پر روشنی ڈالی جو مرکزی حکومت کی ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم نے بجلی کی تقسیم کے شعبے میں بہتری لانے اور یوٹی کے دور دراز علاقوں کے لیے بجلی کی تقسیم کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں ادا کیا ہے۔ یوٹی نے آر ڈی ایس ایس کاموں کے لیے نظرثانی شدہ لاگت کو منظوری دینے کے لیے مرکزی وزیر کا بھی شکریہ ادا کیا۔وزیر اعلیٰ، جموں و کشمیر نے اپنے خطاب میں، شہری اور بجلی کے شعبے سے متعلق مسائل کے سلسلے میں جموں و کشمیریوٹی کا جائزہ لینے کے لیے مرکزی وزیر کے سری نگر کے دورے پر شکریہ ادا کیا اور یوٹی کے لیے اہم خدشات کو بھی اجاگر کیا۔یوٹی نے پاور ڈسٹری بیوشن اور ٹرانسمیشن سیکٹر کی اپ گریڈیشن کے لیے حکومت ہند سے تعاون کی درخواست کی۔ یہ ریمارکس دیے گئے کہ یوٹی اس شعبے میں بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔اپنے خطاب میں بجلی اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر منوہر لال نے کہا کہ یوٹی کے ان کے دورے سے مسائل کے حل اور نئے اقدامات کی نشاندہی میں مدد ملے گی جو یوٹی کے شہریوں کے لیے خدمات کو مزید بہتر بنانے کے لیے اٹھائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے یوٹی انتظامیہ سے کہا کہ وہ وسائل کی مناسبیت کے منصوبے کے مطابق صلاحیت میں اضافے کا منصوبہ بنائیں۔ انہوں نے بجلی کی خریداری کی لاگت کو کم کرنے اور بجلی کی خریداری کی لاگت اور آمدنی کے درمیان فرق کو کم کرنے کے لئے ٹھوس کوششیں کرنے کے لئے یوٹی کو مبارکباد پیش کی جس سے پاور یوٹیلیٹیز کے مالیات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور یوٹی میں قابل اعتماد بجلی کی فراہمی کو بھی سہولت ملے گی۔ وزیر نے یوٹی کو مشورہ دیا کہ وہ آر ڈی ایس ایس کے تحت منظور شدہ کاموں کو تیزی سے نافذ کرے۔ انہوں نے یوٹی کو مزیدمشورہ دیا کہ وہ پری پیڈ سمارٹ میٹرنگ کے کاموں کو مقررہ وقت میں شروع کریں، جس کی شروعات سرکاری اداروں سے ہو اور بعد میں تجارتی اور صنعتی صارفین کے لیے۔ تجربے اور فوائد کے مظاہرے کی بنیاد پر، سمارٹ میٹرز دوسرے زمرے کے صارفین کے لیے پیش کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوٹی کو چاہیے کہ وہ اگست 2025 تک تمام سرکاری اداروں اور سرکاری کالونیوں کے لیے زیر التواء سرکاری محکمے کے واجبات کی ادائیگی میں تیزی لائے اور پری پیڈ میٹروں کی صد فیصد سیچوریشن حاصل کرے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یوٹی میں ہائیڈرو پاور کی بہت بڑی صلاحیت ہے جس کا موثر استعمال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ یوٹی کو مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ہنر مندی کی ترقی اور ہائیڈرو پراجیکٹس کے لیے مقامی افرادی قوت کی صلاحیت سازی کے لیے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے یوٹی سے بھی کہا کہ وہ این ایچ پی سی کے جاری منصوبوں میں زیر التواء مسائل کو حل کریں تاکہ ان کی جلد تکمیل ہو سکے۔ انہوں نے یوٹی سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ ہائیڈرو پراجیکٹس پر لگائے گئے واٹر سیس کو معاف کرنے پر غور کریں جس سے بجلی کی فراہمی کے اخراجات اور بالآخر صارفین کے لیے ٹیرف کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔مرکزی وزیر بجلی نے یوٹی کی مجموعی ترقی میں حکومت ہند کی مسلسل حمایت اور تعاون کا یقین دلایا اور یوٹی کے لوگوں کی بھلائی کی خواہش کی۔دورے کے دوران مرکزی وزیر نے مختلف پروجیکٹوں کا افتتاح کیا جن میں 132/33کے وی گرڈ اسٹیشن اونتی پورہ کو 145ایم وی اے سے 175ایم وی اے تک بڑھانا، پرانے 20ایم وی اے کی تبدیلی کے ذریعے گرڈ اسٹیشن ونپوہ کا اضافہ، 132/33کے وی پاور ٹرانسفارمر کو 50ایم وی اے، 132/33کے وی پاور ٹرانسفارمر کو گرڈ اسٹیشن کولگام کے بڑھانے کے ساتھ ساتھ گرڈ کے لیے باؤنڈری وال کی تعمیر کے بعد بچانا،گرڈ سب اسٹیشن امرگڑھ کو 135ایم وی اے سے 195ایم وی اے تک بڑھانا،گرڈ سب اسٹیشن ماگام کا 100ایم وی اے سے 130 ایم وی اے تک اضافہ، کولگام گرڈ اسٹیشن پر 50ایم وی اے ٹرانسفارمر بینک کو 80ایم وی اے/100ایم وی اے سے تبدیل کرنا جس سے متعلقہ کام جیسے کہ بس کو مضبوط کرنا، آلات کی تبدیلی/ اپ گریڈیشن وغیرہ شامل ہیں۔