عظمیٰ نیوزسروس
جموں //ملک میں سرگرم جاسوسی گروپو ں کا پردہ فاش کرنے کی مسلسل کوششوں میں پنجاب پولیس نے جمو ں میں آئی ایس آئی سے جاسوسی کے الزام میں فوجی اہلکار اور اس کے ساتھی کو گرفتارکر لیا ۔ پنجاب پولیس نے ایک اہم کارورائی میں آئی ایس آئی کے ساتھ ملا کر جاسوسی کے الزام میں جموں سے فوجی اہلکار اور اس کے قریبی ساتھی کو گرفتا ر کر لیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار کیا گیا فوجی اہلکار اور اس کے ساتھیکو پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) سے ان کے مبینہ روابط رتھے ۔ ایک پولیس اہلکار کے مطابق گرفتار فوجی کی شناخت امرتسر کے دھاریوال کے رہنے والے گروپریت سنگھ کے نام سے ہوئی ہے جو اس وقت جموں میں بھارتی فوج میں خدمات انجام دے رہا ہے۔ ان کے ساتھی ساحل مسیح کا تعلق بھی دھاریوال سے ہے۔ ان دونوں کو انٹیلی جنس کی زیر قیادت آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، جب کہ مبینہ طور پر حساس ڈیٹا فراہم کرنے کی کوشش کی گئی۔پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس گورو یادیو کے مطابق، ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرپریت سنگھ آئی ایس آئی کے کارندوں سے براہ راست رابطے میں تھا اور شبہ ہے کہ اس نے پین ڈرائیوس اور ڈسکس کے ذریعے حساس اور خفیہ فوجی معلومات شیئر کی تھیں۔ میڈیا رپورٹس نے یادو کے حوالے سے بتایا کہ ان دونوں سے آئی ایس آئی ہینڈلرس کے ساتھ بات چیت کے لیے استعمال ہونے والے ورچوئل نمبروں پر مشتمل دو موبائل فون برآمد کیے گئے ہیں۔پولیس کا خیال ہے کہ پاکستانی جانب سے اہم ہینڈلر کی شناخت رانا جاوید کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق، جاسوسی کے وسیع تر دہشت گردی کے نیٹ ورک کا پردہ فاش کرنے اور دیگر ساتھیوں کی شناخت کے لیے مزید تحقیقات جاری ہیں۔