مجھ کو یارب تُو شوقِ سفر بخش دے
صبر الجھی ہوئی راہ پر بخش دے
پَر کٹا ایک شاہین ہوں اے خدا
پھر سے یا رب مجھے بال و پَر بخش دے
جو تڑپتا رہے صرف تیرے لئے
مجھ کو یا رب وہ قلب و جگر بخش دے
عرش اور فرش کو جو ہلا کر رکھے
مجھ کو یارب وہ آہِ سحر بخش دے
میری آنکھوں کے دریا میں جو سیپ ہیں
ہیں وہ خالی تُو ان کو گہر بخش دے
جو چلے تو دلوں سے گذر کر چلے
مجھ کو یارب وہ تیرِ نظر بخش دے
ان میں آئے جو پتھر تو ہیرا بنے
میرے ہاتھوں کو ایسا ہنر بخش دے
غیر کے آگے جو جُھک نہ پائے کبھی
یا الٰہی مجھے ایسا سر بخش دے
ڈر سکوں نہ کسی سے میں تیرے سوا
لا تخف بخش دے, لا تذر بخش دے
جو لُٹاؤں تو بس تیرے ہی دین پر
مجھ کو یارب تُو وہ مال و زر بخش دے
محنتیں میری نہ ہوں کبھی رائیگاں
محنتوں کا الٰہی ثمر بخش دے
جو بدل دے حِجازی ؔ کی دنیائے دل
میرے اشعار کو وہ اثر بخش دے
اگلر پٹن،موبائل نمبر؛9797068044