مظفرآباد//وزیراعظم پاکستانی زیرانتظام کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی کال پر جموں وکشمیر کے طالب علموں اور پیلٹ متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی ریلیوں کا انعقاد ہوا۔ صوبائی و ضلعی سطح پر بھی ریلیاں برآمد ہوئیں۔ مرکزی تقریب برہان وانی چوک میں منعقد کی گئی۔ احتجاجی ریلی سے وزیراعظم آزادراجہ محمد فاروق حیدر خان، وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی، حریت لیڈران عبدالحمید لون، اشتیاق امین، مشتاق الاسلام ،انجینئر مشتاق، عزیر غزالی،ڈائریکٹر لبریشن سیل راجہ سجاد خان اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر ممبر اسمبلی نسیمہ وانی، سیاسی و سماجی جماعتوں کے راہنمائوں، مہاجرین جموں وکشمیر، سکولوں اور کالجوں کے طلاب، اساتذہ کرام، سکائوٹس، وکلاء ، سماجی تنظمیوں، تاجروں، ملازمین تنظیموں اور سول سوسائٹی کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔برہان چوک مظفرآباد میںوزیراعظم راجہ محمدفاروق حیدر خان نے اظہار یکجہتی کے حوالے سے منعقد ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے کشمیر میں ظلم و ستم کا سلسلہ نہ روکا گیا تو کشمیریوں کو لائن آف کنٹرول توڑنے کیلئے کسی این او سی کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔انہوں نے کہا ’’پوری ریاست جموں وکشمیر عملاً اس وقت ایک جیل کی شکل اختیار کر چکی ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہا ’’ آزاد کشمیر کو حقیقی معنوں کے اندر تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ بنائیں گے اور دنیا نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو پھر کشمیر کا آتش فشاں کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے ‘‘۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ جموں وکشمیر میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق مشن، او آئی سی اور دیگر انسانی حقوق کے اداروں کو رسائی دلانے کے لئے ہندوستان پر اپنا اثر رسوخ استعمال کریں۔طالب علموں،نوجوان اور پیلٹ گن متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہوں نے یقین دلایا کہ آزاد کشمیر کی حکومت اور عوام کشمیر کی آزادی اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔