وہ میری انگلی تھامے چل رہی تھی لیکن اُسکی معصوم نظریں بدستور کھلونے والے کی اور تھیں۔ گھر میں بار بار پیسے کم ہونے کا ذکر ہونے سے شاید اُس معصوم سی بچی نے بھی سمجھ لیا تھا کہ اگر میں کھلونا مانگ لوں تو پا پا یہ کہہ کر منع کریں گے کہ جیب میں اتنے پیسے نہیں ہیں۔ معصوم سے دل پر پتھر رکھ کر وہ نظروں سے ہی اپنے ارمان پورے کرتی گئی جب تک کہ وہ کھلونے والا ہمارے نظروں سے اوجھل نہ ہوا۔ میری نظریں بے شک سڑک پر تھیں لیکن میرا پورا دھیان میری بیٹی حُرمت کی اور تھا جو صرف تین سال کی تھی۔ ہم بازار سے گھر آرہے تھے اور وہ معصوم سے انداز میں میرا ہاتھ تھامے چل رہی تھی۔ وہ لمحے میرے لئے قیامت سے کم نہ تھے۔ اتنے پیسے تو جیب میں تھے کہ میں اُسے ایک کھلونا خرید کے دے سکتا لیکن بس اس خیال نے روکا کہ اگلی بار اگر جیب میں اتنے پیسے نہ ہونگے اور حُرمت ضد کر بیٹھے تو کیا کرونگا۔
میری آنکھ بھر آئی، سوچتا ہوں کہ اپنے ارمانوں کا گلہ گھونٹ کر کبھی اتنا دکھ نہیں ہوا تھا جتنا اپنے بچوں کے ارمانوں کا گلہ گھونٹ کر ہو رہا ہے۔ میں اندر سے ٹوٹ چُکا تھا لیکن کوئی اُمید مجھے ابھی بھی چلنے کو کہہ رہی تھی اور میں یہ سوچ کر زندگی کا سفر طے کئے جارہا ہوں کہ بس یہی زندگی ہے۔
9622547772