Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

اُمید کی کرن

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: August 9, 2020 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
ہلکی ہلکی بوندا باندی اب رفتہ رفتہ تیز بارش میں بدل چکی تھی۔
کوئی بارش سے بچنے کے لئے چھتری کا سہارا لے رہاتھا تو کوئی دکان کی چھت کے نیچے کھڑا ہو کر بارش کی تیز بوندوں سے بچنے کی ناکام کوشش کر رہا تھا۔سڑک کی نچلی طرف لگے چنار کے درخت کے زرد پتے تیز بارش کی مار برداش نہیں کر پا رہے تھے اور تسبیح کے دانوں کی طرح ایک ایک کر کے سڑک پر گر رہے تھے۔
ان کا گرنا یوں تو ایک عام سی بات تھی لیکن اصل میں وہ پتے انسان کو وقت کے بدلتے مزاج اور انسان پر آنے والے مختلف حالات کی عکاسی کر رہے تھے وہ چیخ چیخ کر انسان کو یہ پیغام دے رہے تھے کہ یہی بارش کچھ ماہ پہلے جب وہ پتے بالکل سرسبز تھے انکا بال بھی بیکا نہیں کر پائی تھی لیکن آج۔۔۔۔۔!
آج وہ پتے بارش کی ان ہی بوندوں کے سامنے بے بس نظر آ رہے تھے۔ان سرسبز پتوں کو زرد بنا کر درخت کی اونچائی سے زمین کی پستی پر لانے میں سب سے بڑا کمال "وقت" کا تھا۔
جوں جوں شام کی دھندلی روشنی رات کی تاریکی میں بدل رہی تھی ویسے ہی ویسے سڑک پر دوڑتی گاڑیوں کی روشنیاں آنے والی صبح کی یقین دہانی کرا رہی تھیں۔
شہر کی ایک مسجد اپنے مؤذن کا بے صبری سے انتظار کر رہی تھی۔لیکن دیکھتے ہی دیکھتے ایک  خوبصورت شکل و صورت والا نوجوان مسجد کے دروازے پر حاضر ہو ا۔ اس مہتاب صفت جوان کا ایسی بارش میں بھی مسجد کے "انتظار" کا خیال رکھنا گویا ہزاروں انتظار کرنے والوں کے لئے امید کی کرن بن کر ابھرا تھا اور انہیں اس بات کا یقین دلا رہا تھا کہ ان کا انتظار اور صبر رائیگاں نہیں جائے گا۔شہر کی بلند و بالا عمارتوں پر برستی تیز بارش حد درجہ شور پیدا کر رہی تھی لیکن اس کے باوجود اس نوجوان کی شیریں آواز بارش کی بوندوں کو چیرتی ہوئی اﷲ کی پاکی اور بڑھائی کا اعلان کر رہی تھی اور ادھر اﷲ کے کچھ خاص بندے اس طوفانی بارش میں بھی اس کے گھر کی طرف دوڑے چلے آ رہے تھے۔بڑی بڑی گاڑیوں کے بیچ ایک شخص سر پر لفافہ لٹکائے دونوں ہاتھوں سے ایک ریڑھی کو تھامے گاڑیوں کے آگے بڑھنے کا انتظار کر رہا تھا۔
اس شخص کا اس برستی بارش میں بھی چلتے جانا نہ جانے کتنے ہی ہارے ہوئے لوگوں کو یہ حوصلہ دے رہا تھا کہ مشکلوں سے چھٹکارا مشکلوں کا سامنا کر کے پایا جاتا ہے نہ کہ مشکلوں سے بھاگ کر۔سڑک اب دھیرے دھیرے سنسان ہورہی تھی دکانوں میں جلتی روشنیاں اب دھیرے دھیرے کم ہو رہی تھیں اورشہر تاریکی میں بالکل ڈوبتا چلا جا رہا تھا۔شہر کا چہل پہل سے ایک دم ویرانے میں بدل جانے والا منظر اس دیار کے فانی ہونے کی کھلی دلیل پیش کر رہا تھا۔مگر ہائے! غافل انسان۔اب شہر سے تھوڑے فاصلے پر بہنے والا دریا بھی ٹھاٹھیں مارنے لگ گیا تھا۔
دریا کے ٹھاٹھیں مارنے کا راز کیا تھا وہ تو دریا ہی جانتا تھا۔ کسے خبر کہ وہ بارش کے برسنے کی خوشی منا رہا تھا یا پھر بارش کے برسنے پر اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہا تھا۔شہر سے دور دیہات میں جلنے والی روشنی ایک عجب سا منظر پیش کر رہی تھی۔ یوں لگ رہا تھا کہ جیسے ستارے زمیں کے سفر پر آئے ہوئے ہیں۔لیکن کسے خبر کہ گاوں کے ایک کچے مکان میں ایک شخص رات بھر اس لئے نہیں سو پایا کیونکہ اس کے مکان کی کچی چھت سے پانی ٹپک رہا تھا اور وہ شخص ساری رات چولہے میں لکڑیاں جلا جلا کر صبح کے آنے کا انتظار کر رہا تھا۔پھر آخر رات کی اس خوفناک تاریکی پر صبح کی چمکتی روشنی نے ایک لمبے معرکے کے بعد فتح حاصل کر لی تھی لیکن آج یہ صبح اپنے ساتھ تیز برستی بارش نہیں بلکہ چمکتا ہوا سورج لے کر آئی تھی۔
���
رابطہ؛مغلمیدان، کشتواڑ،موبائل نمبر؛ 8492956626
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ہندوستان میںکاروباری اختراع کاروباری رہنماؤں اور کل کے مفکرین کے کندھوں پر :منوج سنہا | جموں و کشمیر تعلیم اور اختراع کا بڑا مرکز بن کر ابھرا لیفٹیننٹ گورنر کا آئی آئی ایم جموں میں اورینٹیشن پروگرام کے اختتامی اجلاس سے خطاب
جموں
ڈی کے جی سڑک پر لینڈ سلائیڈنگ، گاڑیوں کی آمد و رفت متاثر
پیر پنچال
کویندر گپتا نے بطور لیفٹیننٹ گورنر لداخ حلف اٹھایا کہا لداخ کی مساوی ترقی یقینی بنانے کیلئے مل کرکام کرینگے
جموں
خطہ چناب میں سرگرم ملی ٹینٹ گروہوں اور اُن کے معاون نیٹ ورک کامکمل خاتمہ ضروری ملی ٹینٹ گروپوں کا مکمل صفایا کیا جائیگا | پولیس سربراہ کا ڈوڈہ، کشتواڑ و رام بن میں سیکورٹی صورتحال اور انسداد ملی ٹینسی آپریشنز کا جائزہ
خطہ چناب

Related

ادب نامافسانے

افسانچے

July 12, 2025
ادب نامافسانے

ماسٹر جی کہانی

July 12, 2025
ادب نامافسانے

ضد کا سفر کہانی

July 12, 2025

وہ میں ہی ہوں…! افسانہ

July 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?