جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کو کہا کہ سیلف ہیلپ گروپس کی خواتین کاروباریوں اور میشو کی شراکت دیہی برادریوں کی زندگی اور معاش کی تعمیر میں مدد کرے گی اور معاشی سرگرمیوں اور دیہی خواتین کاروباریوں کے لیے مالی آزادی تک زیادہ سے زیادہ رسائی فراہم کرے گی۔جموں و کشمیر رورل لائیولی ہڈز مشن (امید) اور میشو( ہندوستان کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی انٹرنیٹ کامرس کمپنی) نے 1,800 سیلف ہیلپ گروپس کی ترقی میں مدد کے لیے ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے اور انہیں لانچ کرنے کے لیے ایک آن لائن پلیٹ فارم فراہم کیاتاکہ وہ اپنے کاروبار میں اضافہ کریں اور دیہی خواتین کاروباریوں کو بااختیار بنائیں۔ راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی موجودگی میں مفاہمت نامے پر دستخط اور تبادلہ کیا گیا۔
سنہا نے کہاکہ دیہی روزی روٹی مشن اور ای کامرس کی بڑی کمپنی میشو کی شراکت جموں اور کشمیر کی مخصوص مصنوعات کو وسیع تر کسٹمر بیس کے لیے دستیاب کرنے،سیلف ہیلپ گروپس کو ان کے کاروبار کو بڑھانے کے لیے عالمی مارکیٹ فراہم کرنے، اور انھیں آتما-نربھار بنانے میں ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا”شالوں اور قالینوں سے لے کر پھول کاری تک، جموں و کشمیر کے فنون اور دستکاری نے اپنی انفرادیت کے لیے عالمی سطح پر پہچان حاصل کی ہے۔ میشو کے ساتھ آن لائن جانے سے ان خواتین کو ہندوستان کے کونے کونے میں ایسی مصنوعات فروخت کرنے کی اجازت ملے گی اور زیادہ نمائش اور اضافی آمدنی سے فائدہ ہوگا۔ ڈیجیٹل شمولیت سے انہیں خود روزگار کاروباری بننے اور مالی آزادی حاصل کرنے کی ان کی خواہشات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی،‘‘۔’امید اور میشو‘نے پہلے ہی ان سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعہ تیار کردہ مصنوعات کی نشاندہی کی ہے جو آن لائن پلیٹ فارم پر فروخت کی جا سکتی ہیں، جیسے کہ چابھاری اوربنا گھاس کی اشیاء، پیپر ماشی، ضروری تیل، اونی اور کریول کڑھائی والی مصنوعات، جو پورے جموں و کشمیر میں بنتی ہیں، شامل ہیں۔اسے بتایا گیا کہ’ امید اور میشو‘ اپنی طرف سے انٹرنیٹ اور مالیاتی خدمات تک رسائی کے ذریعے ان خواتین کاروباریوں کی ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دینے کے لیے تمام ضروری تعاون فراہم کرے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، “شراکت داری امیداور میشو دونوں کو دیہی اداروں کو نچلی سطح سے بڑے پیمانے پر بڑھانے اور دیہی خواتین کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کا موقع بھی فراہم کرے گی۔”لیفٹیننٹ گورنر نے نچلی سطح پر مضبوط اداروں کی تعمیر کے ذریعے خواتین کی کاروباری صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی جو پائیدار تبدیلی کو فروغ دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا، “گزشتہ دو سالوں سے، ہم جموں و کشمیر کے دیہی علاقوں کا از سر نو تصور کرنے اور ایک مضبوط مارکیٹ لنکیج اور ای کامرس پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ کاریگروں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔”لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ تقریباً 5.5 لاکھ خواتین 64,000 سے زیادہ سیلف ہیلپ گروپس سے وابستہ ہیں اور تقریباً ہر پنچایت میں آج دو خواتین کاروباری ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”خواتین کاروباریوں کی معاشی سرگرمیوں تک زیادہ رسائی نے ان سیلف ہیلپ گروپس کو دیہی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی بنا دیا ہے۔ آج کا مفاہمت نامہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ہمارے سیلف ہیلپ گروپس کے منتخب ممبران بااختیار ہوں اور ان کی حقیقی صلاحیت کا پوری طرح ادراک ہو”۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں دستکاری میں بہت زیادہ ہنر ہے، اور اس تعاون کے ذریعے، ہم خواتین کی ایک بڑی تعداد کو بااختیار بنانے کے قابل ہو جائیں گے جس کے نتیجے میں کمیونٹی کے ساتھ ساتھ اس یونین ٹیریٹری کو بھی بااختیار بنایا جائے گا۔