نئی دہلی+سرینگر// شاہ فیصل کے فیصلے کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ شاہ فیصل کا بیان مودی حکومت پر براہ راست الزام ہے ۔چدمبرم نے کہا کہ دنیا کشمیر کی صورتحال کے بارے میںاِ س کے غم و غصے اور چیخ و پکار کا نوٹس لے گی۔چدمبرم نے ٹویٹر پراپنے ایک ٹویٹ میں لکھا’شاہ فیصل کا مستعفی ہونا بدقسمتی ہے۔ اْن کے بیان کا ایک ایک لفظ صحیح ہے اور یہ بی جے پی حکومت پر الزام ہے،پوری دنیا شاہ فیصل کے غم وغصے کا نوٹس لے گی‘۔ادھرشاہ فیصل نے بی بی سی کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہا کہ میرے لئے کشمیر کی مین اسٹریم علاقائی جماعت میں شامل ہونا اس لئے ضروری ہے کیونکہ میں کشمیریوں کی بھی بات کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 'میں ایک ایسی سیاسی جماعت کا حصہ بنوں گا جس میں مجھے انڈین مسلمانوں، کشمیریوں اور اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر بات کرنے کی آزادی ملے گی'۔ انہوں نے کہا ہے 'پہلے میں انتظامیہ کے ذریعہ لوگوں کی خدمت کرتا رہا اب سیاست کے ذریعہ بہتر انداز میں کر سکوں گا'۔شاہ فیصل کہتے ہیں، 'میں نے طے بھی کیا تھا کہ میں گیلانی صاحب کی قیادت والی حریت کانفرنس میں شامل ہو جائوں گا، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ میں وہاں کروں گا کیا؟ الیکشن کا وہ لوگ بائیکاٹ کرتے ہیں حالانکہ کشمیر میں تبدیلیاں الیکشن اور قانون سازی سے لائی جاتی ہیں۔ لہٰذا جتنا ہو سکے گا میں پارلیمنٹ میں بیٹھ کر کرنا چاہتا ہوں'۔ جو ہم آج تک کام کررہے تھے وہ سیاستدانوں کے ساتھ ملکر کرتے تھے ۔
اب سیاستدان بن کر کرسکتے ہیں۔ اس لئے سیاست میرے لئے ایک اچھا آپشن ہے ۔ قوم کی نمائندگی کرنے میں ایک الگ مزا ہے ۔ اگر مجھے سیاست میں آنے کا موقع ملا تو میں اس موقعے کو حاصل کروں گا'۔شاہ فیصل کہتے ہیں کہ 'میں ایک ایسی سیاسی جماعت کا حصہ بنوں گا جس میں مجھے انڈین مسلمانوں، کشمیریوں اور اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر بات کرنے کی آزادی ملے گی'۔ انہوں نے کہا ہے 'اگر میں نے کبھی سیاست جوائن کی تو میرے لئے وہ سیاسی جماعت جوائن کرنا مناسب ہوگا جو ریاست اور ملک کی موجودہ صورتحال پر بولنے کی مجھے آزادی دے ۔ ان کا کہنا ہے 'جموں وکشمیر میں آج تک کی مین اسٹریم سیاست رکاوٹ ثابت ہوئی ہے ۔ رکاوٹ اس لئے ہے کیونکہ یہ لوگوں کی خواہشات کی ترجمانی نہیں کرپائی۔ مین اسٹریم سیاست کو صحیح معنوں میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے ۔ یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ کشمیر نوکریاں، زمین ، سڑک یا مذہبی تنازعہ نہیں ہے بلکہ ایک سیاسی مسئلہ ہے '۔