جموں//مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں 2؍ اگست کو 9 تا 11 بجے دن برسر موقع داخلوں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ پروفیسر فضل الرحمن ، صدر نشین ، مرکزی داخلہ کمیٹی، نے بتایا کہ حیدرآباد میں ایم اے (فارسی، ٹرانسلیشن، ویمن اسٹڈیز، پبلک ایڈمنسٹریشن، تاریخ، اسلامک اسٹڈیز اور سوشیالوجی)، ایم ایس سی (ریاضی)، بی ایس سی (ایم پی سی اور ایم پی سی ایس)، رابطہ (برج) کورسز برائے بی ایس سی و بی کام میں برسرموقع داخلے دیئے جارہے ہیں۔ کشمیری طلبہ کے زمرہ میں اسکول آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسس میں اور بی ایس سی میں ایک ایک نشست دستیاب ہے۔ ان کے علاوہ لکھنؤ کیمپس میں ایم اے (فارسی، انگریزی اور عربی) میں اور سری نگر کیمپس میں ایم اے اکنامکس میں داخلے دیئے جارہے ہیں۔ حیدرآباد میں داخلے کے خواہشمند طلبہ صدر نشین داخلہ کمیٹی سے پالی ٹیکنیک بلڈنگ، یونیورسٹی کیمپس میں ملاقات کرسکتے ہیں جبکہ لکھنؤ اور سری نگر کے طلبہ متعلقہ مراکز کے انچارج سے رابطہ کریں۔ ایم بی اے میں 3 جنرل زمرہ کی نشستیں دستیاب ہیں۔ صرف ماسٹر میرٹ لسٹ میں موجود طلبہ ، صدر شعبہ مینجمنٹ سے 2؍ اگست کو 9 بجے ملاقات کرسکتے ہیں۔ داخلے میرٹ کی اساس پر دیئے جائیں گے۔ برسر موقع داخلوں کے طلبہ کو ہاسٹل کی سہولت نہیں رہے گی۔ لڑکیوں کے لیے پہلے سمسٹر کی فیس معاف کردی گئی ہے۔
شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کے اسکالروں کااجلاس
اسکالرپر جعلسازی کے ذریعے ایم ایس پی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کامبینہ الزام
جموں//شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کے اسکالروں نے ایک اسکالرپرمبینہ طورپر جعلسازی کرکے ایم ایس پی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کاالزام عائد کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے ایم ایس پی سرٹیفکیٹ کی جانچ کرکے اسے منسوخ کرنے کامطالبہ کیاہے۔یہاں جاری پریس ریلیز کے مطابق شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کے اسکالروں کاایک اجلاس قیوم ملک کی صدارت میںمنعقد ہوا۔اس دوران اسکالروں نے کہاکہ شاہدرسول قریشی کے حق میں ایم ایس پی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کیلئے جموں یونیورسٹی بالخصوص کنٹرولرآف ایگزیمی نیشن کوہدف تنقیدبنایا۔ انہوں نے کہاکہ شاہدرسول قریشی کاپی ایچ ڈی ڈگری کیلئے اندراج 2008 سے پہلے ہواہے اوراس کو انٹرویو؍این ای ٹی ،ایس ایل ای ٹی ؍انٹرنس کی بنیادپر نہ ہی ایم فِل اورنہ ہی پی ایچ ڈی میں داخلہ دیاگیاہے۔ اسکالروں نے ڈی آرسی کمیٹی کوبھی تنقیدکانشانہ بنایا جس نے شاہدرسول قریشی کے داخلے کی سفارش کنٹرولرآف ایگزیمی نیشن کوکی تھی۔انہوں نے کہاکہ شاہدرسول قریشی ایک جعلسازشخص ہے اوراس نے ایم ایس پی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی خاطر دوریسرچ پیپر جواس نے نہیں لکھے ہیں بلکہ ملک کے ناموراُردوجرائد سے سرقہ کیے ہیں کوجموں یونیورسٹی کنٹرولرآف ایگزیمی نیشن کے پاس جمع کرایا۔اسکالروں نے کہاکہ ہمارے پاس اس بات کے ثبوت ہیں کہ وہ ریسرچ پیپردہلی کے ایک اسکالراورحیدرآبادکے ایک اسکالر نے لکھے تھے جن کو ملک کے ادبی جرائدسے شاہدرسول قریشی نے چوری کیا۔اتناہی نہیں اسکالروں نے کہاکہ شاہدرسول قریشی راجوری ضلع کے ایک ہائرسکینڈری سکول میں پلس ٹولیکچرکے طورپرتعینات ہے جوکہ سکول میں ڈیوٹی انجام نہیں دیتاہے ۔اسکالروں نے ڈائریکٹراسکول ایجوکیشن سے مطالبہ کیاہے کہ وہ مذکورہ لیکچررکے خلاف کارروائی عمل میں لائیں۔ انہوں نے کنٹرولرآف ایگزیمی نیشن کوانتباہ دیاکہ اگرانہوں نے شاہدرسول قریشی کی ایم ایس پی سرٹیفکیٹ منسوخ نہیں کریں گے تووہ غیرمعینہ ہڑتال شروع کریں گے۔اس دوران میٹنگ میں محمدشہبازمرزا، اعجاز حسین شاہ، محمدذاکر ، مختیاراحمد، رضا محمود، ارشادکھوکھرودیگران موجودتھے۔اس سلسلے میں جب قیوم ملک سے رابطہ قائم کیاگیاتوانہوں نے میٹنگ کے دوران لگائے گئے الزامات کی تائیدکرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کامطالبہ کیا۔