حیدرآباد// یہ ہمارے معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے گھر کے ساتھ ساتھ باہر بھی صفائی کا خیال رکھے۔ کہیں بھی کوڑا کچرا نہ پھیلائے ۔ ملک کے تمام شہری صفائی کی اہمیت کو سمجھیں گے اور اس پر ایک مشن کے طور پر عمل کریں گے تب ہی ہم ایک صاف ستھرے ماحول میں سانس لے سکیں گے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر ایم اے سکندر، رجسٹرار ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے آج یونیورسٹی میں منعقدہ ’’سوچھتا ہی سیوا ہے‘‘ 15 ستمبر تا 2اکتوبر 2018 منعقدہ مہم کے تحت نُکّڑ ناٹک ’’کوڑا محلہ‘‘ اور عوامی بیداری پروگرام کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔یہ پروگرام وزارت فروغ انسانی وسائل کی ایما پر منعقد کیا جارہا ہے۔ یونیورسٹی کے این ایس ایس سیل کی جانب سے ڈاکٹر محمد فریاد پروگرام کو آرڈنیٹر این ایس ایس کی نگرانی میں پندرہ دن تک جاری رہنے والے اس پروگرام کے تحت طلبا و طالبات کے لیے مختلف ادبی و ثقافتی مقابلوں کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے۔یونیورسٹی کے طلبا و طالبات کی ایک بڑی تعداد نے کیمپس کے قریب میں واقع ٹیلی کام نگر میںسبزی منڈی میں عوام اور سبزی اور پھل فروشوں کو سڑک پر کچرا نہ پھیلانے اور ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کی ترغیب دی۔ وہاں ایک ’’کوڑا محلہ‘‘ کے عنوان سے ایک نکڑ ناٹک بھی پیش کیا گیا۔ یہ ناٹک ڈاکٹر معراج احمد ، اسسٹنٹ پروفیسر ، شعبۂ ترسیل عامہ و صحافت کی ہدایت میں تیار کیا گیا ہے جسے یونیورسٹی کیمپس اور آس پاس کے علاقوں میں پیش کیا جا رہاہے۔ اس ناٹک کے اداکار طلحہ عباسی ، امیر خسرو، فریدالدین،محمد عرفان، نجیب غازی، نزاکت علی وغیرہ طلبہ ہیں۔ناٹک دیکھ کر اس عوامی بیداری پروگرام کے صدر نشیں پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ ، ڈین آف کیمپس نے اداکاروں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ’’ ہر انسان با صلاحیت ہوتا ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ انھیں موقع دیا جائے۔ہمارے طلبا و طالبات نے اس ناٹک کے ذریعے ثابت کردیا ہے کہ یہ بے حد باصلاحیت ہیں۔‘‘ڈاکٹر محمد فریاد نے اس موقعے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے طلبہ نہ صرف محنت اور ایمانداری کے ساتھ تعلیم حاصل کر رہے ہیں بلکہ یہ ملک اور سماج کے تئیں اپنی ذمہ داریاں بھی بخوبی ادا کر رہے ہیں۔