Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

اَرمان کہانی

Mir Ajaz
Last updated: May 14, 2023 12:12 am
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

ہلال بخاری

کیا خوب نظارے تھے ہر طرف فضا میں مہک اور تازگی کا احساس ہوتا تھا۔ واہ ! اتنا صارف ستھرا ماحول میں نے آج سے پہلے اپنے ملک میں کبھی نہ دیکھا تھا۔ ہر طرف ہریالی ہی ہریالی تھی۔ وہ گندگی کے ڈھیر جو لوگوں نے ہمارے راستوں اور گھروں کے سامنے جمع کئے تھے انکا کوئی نام نشان نہیں تھا۔ انکی جگہ خوبصورت اور مہک دار پھول دلکش فضا میں لہرا رہے تھے۔ جس طرف بھی دیکھیں ایک عجیب سی مسرت کا احساس ہوتا تھا۔ لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ کی چمک کھل رہی تھی۔ ہر ایک انسان خوش و خرم نظر آتا تھا۔ میں نے کچھ افراد کو آپس میں فراخ دلی سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا۔
ایک تندرست اور توانا نوجوان نے ایک خوش رو بزرگ انسان سے نہایت ہی پُر ادب انداز میں مخاطب ہوکر پوچھا، “بابا جی آج ہر طرف خوشی اور مسرت کیوں پھیل رہی ہے ؟ ایسا لگتا ہے جیسے سب کو امن اور سکون حاصل ہوا ہے ۔”
اس بزرگ نے شفقت بھرے لہجے میں جواب دیا ، ” بیٹا ہمارے وطن پر رب العالمین کی رحمت کا نزول ہوا ہے۔ امن اور سلامتی کے دور کا آخر کار بڑے انتظار کے بعد آغاز ہوا ہے۔ نفرت کے دن گزر چکے۔ اب محبت ، امن اور رواداری کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ ملک کے تمام سیاستدان اور مذہبی پیشوا ایک دوسرے سے محبت کرنے لگے ہیں۔ امیروں کی کنجوسی کے خاتمے کے ساتھ ہی غریبوں کی تنگ دستی کا بھی اختتام ہوا ہے۔ پڑھے لکھے لوگ دولت کے بجائے اب علم سے محبت کرتے ہیں۔ بچے اب موبائیل سے زیادہ وقت اپنی کتابوں کے ساتھ گزارتے ہیں۔ نوجوان بد اخلاقی اور بے حیائی کے بجائے اپنی اور دوسروں کی عزت نفس اور غیرت کا خیال کرتے ہیں۔ ہماری بہن بیٹیوں کو کہیں آنے جانے میں اب وہ ڈر نہیں لگتا جو پہلے لگتا تھا۔ ہمسایہ ہمسایے کی ملکیت کو اب حسد کی نظر سے نہیں دیکھتا ہے۔ ہر کوئی ایک دوسرے سے محبت اور شفقت سے پیش آتا ہے۔ ہر کوئی اپنے آپ کو محفوظ پاتا ہے اور خوش نصیب تصور کرتا ہے کہ وہ اس عظیم الشان وطن کا باشندہ ہے جس کی خوشحالی کے چرچے پوری دنیا میں گردش کر رہے ہیں۔ ”
اس جوان کے چمکتے چہرے پر مسکراہٹ کا دلکش سایا لہرانے لگا اور وہ کھلکھلا کر اور زیادہ مسکرا کر مجھ سے مخاطب ہو کر پوچھنے لگا،
،،”یارا میرے ساتھ جنت کو چلو گے ؟”
میں اسکا سوال سن کر حیران ہوا۔ میں سوچنے لگا،” میرے گھر میں ماں باپ ہیں، بیوی ہے اور دو بچے ہیں، انہیں چھوڑ کر میں کیسے جاسکتا ہوں ؟ ان پہ کیا گزرے گی ؟ اور پھر یہ دنیا بھی تو جنت کا ایک نمونہ ہی بنی تھی۔”
اس کی یہ مسکراہٹ لیکن میرے دل کو بھا گئی اور میں نے ارادہ کیا کہ اسے گلے سے لگا لوں مگر اچانک وہ میری نظروں سے اوجھل ہو گیا۔ میں حیران تھا کہ یہ خوب رو کہاں چلا گیا اتنے میں کہیں سے زور سے آواز آئی۔
ارے بخاری صاحب جاگ جائیے۔ اب بہت دیر ہوچکی ہے”
میں ادھر ادھر دیکھنے لگا۔ ۔مجھے کوئی دکھائی نہ دیا۔ میرا دل اس حسین و جمیل نوجوان اور اس خوبصورت منظر کو پھر سے ڈھونڈنے لگا۔ مگر وہ آواز جیسے میرے پیچھے ہی پڑ گئی۔
“اٹھو جی ۔۔۔۔مسکرا کیوں رہے وہ ۔۔۔۔شاید یہ کوئی حسین خواب دیکھ رہا ہے ”
وہ کسی سے مخاطب ہو کر بولا اور وہ سب زور زور سے ہنسنے لگے
” ہا ہا ہا ہا ہا”
میرا دل کہہ رہا تھا، “نہیں ایسا نہیں ہوسکتا۔ یہ خواب نہیں حقیقت ہے۔” پھر میرے دماغ نے کہا، “کاش یہ حقیقت ہوتی۔ کاش! ”
اسی کے ساتھ میری آنکھیں کھل گئی اور میں نے دیکھا کہ میرے کچھ دوست میرے سامنے کھڑے ہیں اور مجھے سمجھ آیا کہ میں سحری کھا کر سو گیا تھا۔ میرے دوستوں میں سے کسی نے کہا ،
” رمضان میں اکثر سحری کے بعد ہم جو خواب دیکھتے ہیں وہ بڑے عجیب ہوتے ہیں”
سب یہ سن کر پھر سے ہنسنے لگے اور میں خاموشی سے سوچنے لگا کہ یہ دراصل ایک ارمان تھا جو خواب کی صورت میں جلوہ گر ہوا۔
���
ہردوشورہ کنزر ، ٹنگمرگ

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
لیفٹیننٹ گورنر کا دورہ پہلگام، یاترا انتظامات کا جائزہ | 16 مقامات کھولنے کا حکم ۔ 17 جون سے دوبارہ کھولے جائیں گے،پہلگام کی بیتاب ویلی اور پارکس شامل
صفحہ اول
عادل احمد کے گھر آمد | اہلیہ کو سرکاری نوکری دی
صفحہ اول
بزرگوں پر تشدد کیخلاف بیداری کا عالمی دن | جموں و کشمیر میں قائم 20احاط وقار بند ہونے کی کگار پر ۔3سال سے حکومت کی سرد مہری قائم،مالی مدد نہ کرایہ ادا، کھانے پینے کیلئے فنڈز کی فراہمی بھی نہیں
کشمیر
ایران کا اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑاجوابی حملہ | یرو شلم اورتل ابیب پر میزائلوں کی بارش | 200کے قریب بیلسٹک میزائیل داغے گئے،اسرائیل کی اہم تنصیبات نشانہ
بین الاقوامی

Related

ادب نامافسانے

قربانی کہانی

June 14, 2025
ادب نامافسانے

آخری تمنا افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

قربانی کے بعد افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

افواہوں کا سناٹا افسانہ

June 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?