اوڑی//سرحدی قصبہ اوڑی میںجمعہ کی شام اس وقت سنسنی پھیل گئی جب پرن پیلاں اوڑی میں ایک خاتون کو بر آمد کرنے کے دوران مقامی لوگوں نے پولیس اور انکے ساتھ آئے خاتون کے رشتہ داروں پر حملہ کردیا جس میں خاتون کا ایک رشتہ دار قتل ہوا۔مذکورہ کی لاش بعد میں ایک نالے سے بر آمد کی گئی۔پولیس کے مطابق مشتاق احمد خان ولد خورشید احمد خان ساکن کتروں نادی ہل رفیع آباد نے دو دن قبل پولیس سٹیشن پانزلہ رفیع آباد میں تحریری طو رپر شکایت درج کی کہ اس کی اہلیہ اشرت بانو ،جو دو بچوںکی ماں ہے ،کو پرن پیلاں اوڑی کے رہنے والے عاشق خان ولدمحمد صادق خان نے اغوا کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں پانزلہ پولیس سٹیشن میں ایک کیس زیر نمبر08/2017 u/n 366.109 ,RPC درج کیا گیا ۔پولیس نے بتایا کہ جمعہ کی شام پولیس سٹیشن پانزلہ کی ایک ٹیم کیساتھ اوڑی پولیس تھانے سے وابستہ کچھ اہلکار بھی تھے ، نے پرن پیلاں جانے کا پروگرام بنایا اور خاتون کی شناخت کرنے کیلئے مشتاق احمدکے والد خورشید احمد خان،بھائی صدیق احمد خان،اور ماموںبشیر احمد خان بھی انکے ہمراہ چلے گئے۔چھاپہ مار ٹیم نے پرن پیلاں اوڑی گاوٗں میں عاشق خان کے گھر پر جونہی چھاپہ ڈالا تو گھر میں شامل افرا د اغوا شدہ خاتون سمیت فرار ہو گئے۔ جب علاقے میں پولیس ان کو تلاش کر رہی تھی تو اچانک ایک ہجوم نے پولیس پارٹی پر پتھرائو کیا اور مشتاق احمد کے ماموں 33 سالہ بشیر احمد خان ولد شیر علی خان ساکن لاری آہنگن رفیع آباد کو ہجوم نے پولیس سے الگ کر کے نزدیکی نالہ میں پھینک دیا جہاں اسکا سر پتھروں سے ٹکرایا جس سے اسکی موت واقع ہوئی۔جبکہ بعض اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ گائوں والوں نے پولیس اور انکے ساتھ آئے خاتوں کے رشتہ داروں پر پتھروں اور لاٹھیوں سے حملہ کردیا جس میں مذکورہ شہری کی ہلاکت ہوئی۔اس دوران پولیس سٹیشن پانزلہ کے چار پولیس اہلکار بھی پتھرائو میں زخمی ہو گئے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں شام9:30 پرگولیوں کی آوازیں سننے کے بعد لوگ گھروں میں سہم کر رہ گئے اور خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوا۔مقامی لوگ جب گھروں سے باہر آئے توانہوں نے بشیر احمد کی خون میں لت پت لاش نز دیکی نالہ میں پڑی دیکھی۔ ایس ایچ او اوڑی غلام محمدر اتھر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پولیس پارٹی پر پتھرائو کے بعد ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کو ہو امیں فائرنگ بھی کرنا پڑی۔ راتھر نے مزید بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو لواحقین کے سپرد کر دیا ہے۔قتل کے حوالے سے اوڑی پولیس سٹیشن میں ایک کیس زیر نمبر11/2017 u/s34,341,147,353/302/323 RPC درج کر کے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ تاہم ابھی تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔دریں اثناء بشیر احمد کی لاش جب اسکے آبائی گائوں لائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا اور لوگوں نے مظاہرے کئے۔لوگ مطالبہ کررہے تھے کہ قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے دھکیلا جائے۔