یو این آئی
چندی گڑھ//ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور انڈین نیشنل لوک دل لیڈر اوم پرکاش چوٹالہ کا جمعہ کو گروگرام میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا۔ چوٹالہ کی عمر 89برس تھی وہ سابق نائب وزیر اعظم دیوی لال کے بیٹے تھے اور ان کے پسماندگان میں دو بیٹے ابھے سنگھ چوٹالہ اور اجے سنگھ چوٹالہ اور تین بیٹیاں ہیں۔ ان کی بیوی کا پانچ سال قبل انتقال ہو گیا تھا۔ سرسا ضلع کے ایک گاں میں پیدا ہوئے چوٹالہ نے اسکول ادھورا چھوڑ دیا اور سیاست میں قدم رکھا۔ اس نے کئی سال جیل میں رہنے کے بعد 2022میں 10ویں اور 12ویں جماعت پاس کی۔وہ پہلی بار 1989 میں مختصر مدت کے لیے ہریانہ کے وزیر اعلی بنے جب دیوی لال مرکز میں وی پی سنگھ حکومت میں نائب وزیر اعظم بنے۔ مسٹر چوٹالہ پانچ بار وزیر اعلی بنے اور آخری بار 1999 سے 2005 کے درمیان وزیر اعلی رہے۔وزیر اعلی کے طور پر اپنے آخری دور میں، وہ اور ان کے بیٹے اجے چوٹالہ کو 2013 میں جونیئر بیسک ٹیچر بھرتی گھوٹالہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔10سال قید کی سزا سنائی گئی۔ اسے 2021 میں جیل سے رہا کیا گیا تھا، جب قیدیوں کو کووڈ-19 کے دوران رہا کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ مئی 2022 میں انہیں بے حساب دولت کے 16 سال پرانے کیس میں دو سال قید کی سزا سنائی گئی اور اس طرح وہ 87 سال کی عمر میں دہلی کی تہاڑ جیل کے معمر ترین قیدی بن گئے۔دریں اثناء وزیر اعظم نریندر مودی نے چوٹالہ کے انتقال پر رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں، مودی نے کہا’’ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ جی کے انتقال سے انتہائی غمزدہ ہوں۔ وہ برسوں تک ریاست کی سیاست میں سرگرم رہے اور چودھری دیوی لال جی کے کام کو آگے بڑھانے کی مسلسل کوشش کی۔ غم کی اس گھڑی میں ان کے اہل خانہ اور حامیوں کے ساتھ میری گہری تعزیت ہے۔ اوم شانتی‘‘۔