ڈورو//جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں مشتبہ جنگجو ایک پولیس گارڈ روم سے پانچ خودکار ہتھیار اڑا لے گئے۔اتوار و سوموارکی درمیانی شب مشتبہ مسلح افراد کا ایک گروپ ڈلوچھہ ڈورومیں قائم دوردرشن کے ٹی وی ٹاور کی حفاظت پر مامور آئی آر پی 11بٹالین سے وابستہ پولیس عملہ کی چوکی میں داخل ہوئے اور بندوق کی نوک پر 5بندوقیں اُڑالیں۔ ٹاور کی حفاظت پر5اہلکار تعینات رہتے ہیں تاہم واقع کی رات صرف یک اہلکار وہاں موجود تھا ۔مسلح افراد کی بڑی تعداد دیکھ کر پولیس اہلکار نے کوئی مزاحمت نہیں کی اور حملہ آور3ایس ایل آر ،1انساس ،1کاربائن اورگولیوں کے 750روانڈ چھین لینے میں کامیاب ہوئے ۔واقعہ کے فوراََ بعد فوج و فورسز نے علاقہ کو محاصرے میں لیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ،ساتھ ہی قاضی گنڈ کے مقام پرجموں سرینگر شاہراہ پر ناکے لگاکرگاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی لی گئی ۔ادھر مبینہ ڈیوٹی سے لاپروہی برتنے پر 4اہلکاروں سلیکشن گریڈ اعجاز احمدبیلٹ نمبر 343 ،کانسٹبل نذیر احمد بیلٹ نمبر 269،کانسٹبل عارف بشیر بیلٹ نمبر 524 اورکانسٹبل شبیر احمد 567 کو تحویل میں لے کر پوچھ گچھ شروع کی گئی ہے ۔ڈورو پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کیا ہے ۔جنوبی کشمیر میں گذشتہ48دنوں کے دوران28رائفلیں اڑا لی گئی ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ چھیننے گئے ہتھیار جنگجوؤں کی صفوں میں شامل ہونے والے نوجوان استعمال کررہے ہیں۔ جنوبی کشمیر میں 31اگست سے اس قسم کے واقعات مسلسل رونما ہورہے ہیں۔31اگست کو راجیہ سبھا ممبر نذیر احمد لاوے کے مکان ، واقع چولگام کولگام میں 4رائفلیں اڑا لی گئیں۔5ستمبر کو بیگم گائوں کولگام میں ایک کیمونسٹ لیڈر کے گھر سے اسکے ذاتی محافظ سے رائفل اڑا لی گئی۔ 8ستمبر کوکولگام کے بیگم پمبئی گائوں میں این سی لیڈر کے گھر سے 4رافلیں اڑا لی گئیں۔18ستمبر کو شوپیان میںپی ڈی پی لیڈر ایڈوکیٹ جاوید شیخ کے گھر سے 4ہتھیار ارا لئے گئے۔ 28ستمبر کو شوپیان میں سابق ایم ایل اے کے گھر سے ایک رائفل چھین لی گئی۔3اکتوبر کو کولگام میں اقلیتی فرقے کی حفاظت پر مامور پولیس سے5رائفلیں اڑا لی گئیں۔7اکتوبر کو جمہ نگری شوپیان میں اسی طرح کی ایک کارروائی کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس می ں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوا۔8اکتوبر کو تملہ ہال پلوامہ میں 2رائفلیں چھین لی گئیں۔