نئی دہلی// ریزرو بینک آف انڈیا کے ذریعے برطانیہ سے 100 ٹن سے زیادہ سونا ملک میں لایا گیا ہے۔ اسے ملک کی سب سے بڑی کامیابیوں میں سے ایک سمجھا جا رہا ہے۔ اس کا اثر ملکی معیشت پر بھی نظر آئے گا۔ اب بھارت میں حالات بدل رہے ہیں۔ ایک وقت تھا جب ملک کا سونا بیرون ممالک میں رکھنے کی خبریں آتی تھیں، لیکن اب بھارت اپنا سونا واپس لا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آر بی آئی نے حال ہی میں سونے کی بھاری خریداری کی ہے۔ریزرو بینک آف انڈیا نے برطانیہ سے 100 ٹن سے زیادہ سونا ملک میں اپنے ذخائر میں منتقل کیا ہے۔ 1991 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ مرکزی بینک نے اپنے سینٹرل اسٹوریج میں اتنا سونا جمع کیا ہے۔ کوشش ہے کہ آنے والے مہینوں میں اتنی ہی مقدار میں اور سونا ملک میں دوبارہ لایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ملک کے اندر سونا جمع ہونے کی منطقی وجوہات ہیں۔ مستقبل میں مالی استحکام کے لیے آر بی آئی ملک کے خزانے میں سونے کی مقدار میں اضافہ کر رہی ہے۔اس کے ساتھ ہی مرکزی بینک اپنے سونے کے اسٹاک میں ورائیٹی لا رہا ہے۔ نئے اعداد و شمار کے مطابق مارچ کے آخر میں آر بی آئی کے پاس 822.1 ٹن سونا تھا جس میں سے 413.8 ٹن سونا آر بی آئی نے بیرون ملک رکھا تھا۔ آر بی آئی نے گذشتہ مالی سال کے دوران اپنے ذخائر میں 27.5 ٹن کا اضافہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ آر بی آئی حالیہ برسوں میں سونا خریدنے والے مرکزی بینکوں میں سے ایک ہے۔دنیا بھر کے بہت سے مرکزی بینک روایتی طور پر سونا بینک آف انگلینڈ کے پاس رکھتے ہیں۔ بھارت بھی اس سے مختلف نہیں ہے، کیونکہ آزادی سے پہلے سے، بھارت کا سونے کا کچھ ذخیرہ لندن کے بینک آف انگلینڈ کے پاس ہے۔ایک اہلکار نے بتایا کہ آر بی آئی نے کچھ سال پہلے سونا خریدنا شروع کیا تھا اور فیصلہ کیا تھا کہ وہ اسے کہاں جمع کرنا چاہتا ہے، چونکہ اسٹاک بیرون ملک جمع ہو رہا تھا، اس لیے کچھ سونا بھارت لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ سونا زیادہ تر بھارتیوں کے لیے ایک جذباتی مسئلہ رہا ہے۔