لکھنؤ//سماج وادی پارٹی (ایس پی )صدر اور اترپردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی )پر انگریزوں کی طرح 'ڈیوائڈ اینڈ رول 'پالیسی پر چلتے ہوئے سماج کو توڑنے کا الزام لگایاہے ۔مسٹر یادو نے یواین آئی سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ انگریز چلے گئے لیکن بی جے پی نے انکی پالیسی اختیار کرلی ہے ۔سماج کو 'ڈیوائڈ اینڈ رول 'کی پالیسی کے تحت توڑنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔خداکو حاضر وناظر مان کر آئین کا حلف لینے والے سماج کو توڑنے کا کام کررہے ہیں ۔بی جے پی کے فیصلے عام طورپر نفرت آمیز ہوتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ ،''میں تو اکثر کہتاہوں کہ بی جے پی والے پڑیالیکر چلتے ہیں ۔انتخابات کے وقت وہی پڑیا عوام کو کھلا دیتے ہیں اور گمراہ کرکے ووٹ لے لیتے ہیں ۔ان سے محتاط رہنا ہے کیونکہ وہ سماج کو توڑنے کا کام کررہے ہیں ''ایس پی صدر نے ملک و ریاستوں کی سیاست ،اتحاد ،راجیہ سبھا الیکشن ،راجہ بھیا سے رشتوں کے ساتھ ہی اپنی اور اپنے بچوں کی ذاتی زندگی کے بارے میں کھل کر بات کی ۔ مسٹر یادو نے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو مستقبل کے بارے میں خود فیصلہ کرنے کے لئے تحریک دیں گے ۔دوبیٹیوں اور ایک بیٹے کے باپ سابق وزیر اعلی نے کہا ،''میرے تینوں بچے جس شعبہ میں بھی جانا چاہیں ،آزاد ہیں ۔سیاست میں آنا چاہیں تو خیرمقدم ہے ۔انھیں اس بات کی آزادی ہوگی کہ وہ اپنا کریئر کس شعبہ میں بنانا چاہیں گے ۔نئی نسل سوچ سمجھ کر ہی فیصلہ کرتی ہے ۔سابق وزیر اعلی نے بتایا کہ وہ اگر سیاست میں نہیں آتے تو ماحولیات کے شعبہ میں کام کرہے ہوتے ۔آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی سے ماحولیاتی انجینئرنگ میں پوسٹ گریجویٹ مسٹر یادو نے کہا کہ سیاست میں آنے کا فیصلہ انکے والد (ملائم سنگھ یادو)کا تھا۔