سرینگر// ریاست میں دوسرے روز بھی انکم ٹیکس حکام نے تاجروں پر چھاپہ مار کاروائی جاری رکھی۔ محکمہ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ انکم ٹیکس کے150 سے زائدعملہ جو کہ جدید ساز و سامان سے لیس ہے،چھاپہ مار کاروائی میں شامل ہیںاور قریب30تجارتی اداروں کی ٹیکس میں چوری سے متعلق تحقیقات کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس چوری میں ملوث عادی لوگوں کی جائزے کے دوران نشاندہی کی گئی۔ان کا کہنا تھا’’ ٹیکس چوری کیسوں میں کچھ اطلاعات موصول ہوئی ہیں،تاہم اس مرحلے پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا‘‘۔تاہم انہوں نے کہا کہ چھاپہ مار کاروائی جاری رہے گی،کیونکہ انکم ٹیکس محکمہ کے اندرونی رپورٹوں میں ٹیکس چوری کے کچھ کیسوں کا انکشاف ہوا ہے۔ انہوں نے کہا’’بیشتر چھاپہ ماری جموں خطے میں ہو رہی ہے جبکہ وادی میں ہوٹل مالکان اور آر پار تجارت کر رہے تاجروں کی تحقیقات ہو رہی ہے‘‘۔ مرکزی نیم فوجی دستے انکم ٹیکس حکام کو چھاپہ ماری کے دوران سیکورٹی فراہم کر رہے ہیں۔ انکم ٹیکس محکمہ نے جموں کشمیر میں گزشتہ8 برسوں کے دوران ٹیکس کی وصولی میں95فیصد اضافہ کیا ہے،جبکہ سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز کے اعداد شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال2017-18میں محکمہ نے جموں کشمیر سے1302کروڑ روپے بطور انکم ٹیکس وصول کئے ہیں۔