عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (KCCI)نے انڈسٹریل گروتھ سنٹر (IGC)لاسی پورہ میں چیف کمشنر آف انکم ٹیکس کے ساتھ ایک سیشن کا انعقاد کیا۔ پروگرام میں لاسی پورہ صنعتی علاقہ میں مقیم کئی یونٹ ہولڈروں نے شرکت کی ۔پروگرام کا مقصد محکمہ انکم ٹیکس اور کاروباری برادری کے درمیان براہ راست روابط کو فروغ دینا تھا۔چیف کمشنر انکم ٹیکس وکرم سہائے نے کے سی سی آئی کی طرف سے کئے گئے اقدام کو سراہا اور اس اجلاس کو محکمہ اور ٹیکس دہندگان کے درمیان باہمی اعتمادپیدا کرنے کی جانب ایک قدم قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ محکمہ کی طرف سے نوٹس جاری کرنے کو سزا کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے بلکہ معلومات حاصل کرنے کے طریقہ کار کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔ انہوں نے شرکا کو یقین دلایا کہ اس طرح کے نوٹس موصول ہونے پر گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ محکمہ ایماندار ٹیکس دہندگان کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔ سہائے کے ساتھ محکمہ انکم ٹیکس کے اہم افسران بھی تھے، جن میں ڈاکٹر رویدا سلام، جوائنٹ کمشنر آف انکم ٹیکس سرینگر،شکیل احمدگنائی ڈپٹی کمشنر آف انکم ٹیکس سرکل سرینگر اور ابھینیت جھورار، انکم ٹیکس آفیسرشامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس نوٹس کا جواب نہ دینا اکثر پیچیدگیوں کا باعث بنتا ہے، بشمول قابل اجتناب ٹیکس کے مطالبات میں اضافہ اور، بعض صورتوں میں، اکائونٹس کو منجمد کرناجیسا کہ پچھلے سال کچھ معاملات میں ہوا تھا۔ انہوں نے تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام دعوے اور کٹوتیاں درست طریقے سے دستاویزی ہوں۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ ٹیکس کنسلٹنٹس کو اچھی طرح سے باخبر ہونا چاہئے اور غلط یا مبالغہ آمیز دعوے دائر کرنے کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی چاہئے، جو کہ سرکاری ملازمین میں بھی دیکھا گیا ہے۔چیف کمشنر نے کاروباری اداروں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے موبائل نمبر اور ای میل ایڈریس محکمہ کے ساتھ باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کریں تاکہ بروقت الرٹ اور پیغامات موصول ہوں۔ انہوں نے شرکا کو 15 جون، 15 ستمبر، 15 دسمبر اور 15 مارچ کو طے شدہ ایڈوانس ٹیکس کی ادائیگیوں کی اہمیت کی یاد دہانی کرائی جو ان کے بقول ملک کے مالیاتی نظام کے لیے اہم ہیں۔بات چیت کے دوران شرکا نے جنوبی کشمیر کے دائرہ اختیار کو ادھم پور انکم ٹیکس آفس سے منسلک کرنے کا مسئلہ اٹھایاگیا جس کی وجہ سے خاص طور پر کاشتکاروں کو تکلیف ہوئی ہے۔ سہائے نے بتایا کہ اضافی انکم ٹیکس وارڈز کی تشکیل کے لیے تجاویز پہلے ہی پیش کی جا چکی ہیں اور یقین دہانی کرائی کہ ادھم پور آفس کو ہدایات دی جائیں گی کہ وہ لاسی پورہ میں ایک سہولت کیمپ کا اہتمام کریں تاکہ تعمیل میں آسانی ہو۔کے سی سی آئی کے صدر جاوید احمد ٹینگا نے چیف کمشنر کا خیرمقدم کیا اور صنعتی اضلاع میں اس طرح کے اقدامات کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیشن نچلی سطح پر بیداری بڑھانے کے لیے KCCI اور محکمہ انکم ٹیکس کے درمیان وسیع تر اشتراکی کوششوں کا آغاز ہے۔پروگرام میں کے سی سی آئی کی نمائندگی سینئر نائب صدر عاشق حسین شانگلو اور سیکرٹری جنرل فیض احمد بخشی نے کی جنہوں نے شرکا سے بات چیت کی اور ممبران کی ٹیکس ذمہ داریوں کو سمجھنے اور ان کی تکمیل میں تعاون کرنے کے چیمبر کے عزم کو تقویت دی۔ انڈسٹریل گروتھ سنٹر لاسی پورہ کے صدرمختار احمد خان نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور مہمان خصوصی چیف انکم ٹیکس کمشنر کو مبارکباد دی۔شرکا کو یاد دلایا گیا کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر تک بڑھا دی گئی ہے۔