عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //انڈیا اسکل مقابلوں میں 30 سے زیادہ ریاستوں اور بھارت کے زیر انتظام علاقوںکے 900 سے زائد طلباء نے شرکت کی۔ان ہنر مند نوجوانوں نے 61 زمروں میں حصہ لیا جس میں روایتی دستکاری اور جدید ٹیکنالوجی دونوں شامل ہیں۔ جموں و کشمیر نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور20 مہارت کے زمروں میں حصہ لیا جو سکل ڈیولپمنٹ کیلئے خطے کے عزم میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ جموں و کشمیر کے دستے نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 22 شرکاء کے ساتھ 20 مہارتوں میں حصہ لیا اور تین طلائی تمغے، دو کانسی کے تمغے اور دیگر چھ تمغے حاصل کئے۔گورنمنٹ پولی ٹکنیک اننت ناگ کے گوہر بلال نے پلاسٹرنگ اینڈ ڈرائی وال سسٹمز میں گولڈ میڈل جیتا جبکہ ڈی پی ایس سرینگرکے محسن ناصر اور مصطفی صہیب نے آٹونامس موبائل روبوٹکس میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔دیگر قابل ذکر کامیابیوں میں فہیم جاوید نے گرافک ڈیزائن میں کانسی کا تمغہ،مرتضیٰ کا ویب ٹیکنالوجیز میں کانسی کا تمغہ اور ڈرون فلم سازی میں عمر اکبر کا کانسی کا تمغہ شامل ہے۔ سائبر سیکورٹی کیلئے کارپینٹری کیلئے آصف احمد ٹنڈولی، پلمبنگ اینڈ ہیٹنگ کے لئے سنیل سنگھ، کلاؤڈ کمپیوٹنگ کیلئے محمد حماد، الیکٹریکل تنصیبات کے لئے میر شہریار اور الیکٹرانکس کے لئے گوہر نذیر کو تمغوں سے نوازا گیا۔سیکرٹری سکل ڈیولپمنٹ راجیو رنجن نے جیتنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ’’انڈیا اسکل مقابلے 2024 میں ہمارے نوجوان ٹیلنٹ کی شاندار کامیابیاں اُن کی لگن ، سخت محنت اور ہمارے اَساتذہ اور سرپرستوں کی سپوٹ کا ثبوت ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ’ ہم مل کر بہترین کارکردگی کی بنیاد رکھ رہے ہیں جو ہمارے خطے کو نئی بلندیوں پر لے جائے گی۔یہ کامیابیاں نہ صرف جموں و کشمیر کے اندر صلاحیت کو اُجاگر کرتی ہیں بلکہ ایک روشن مستقبل کی ترغیب بھی دیتی ہیں جہاں مہارت، اِختراعیت اور عمدگی ہماری ترقی کو آگے بڑھاتی ہے۔ یہ ہمارے تمام نوجوانوں کے لئے ایک حوصلہ افزا قوت بن جائے تاکہ وہ عزم کے ساتھ اَپنے جذبات کو آگے بڑھائیں‘۔ڈائریکٹر سکل ڈیولپمنٹ سدرشن کمار نے ٹیلنٹ کو فروغ دینے اور ہمارے نوجوانوں کو متحرک مستقبل کے لئے ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لئے سرپرستوں کی کوششوں اور اُن کے عزم کی ستائش کی۔اس دستے کے ہمراہ مشن ڈائریکٹر لینا پادھا، او ایس ڈی ضیاء الحق، تبسم گیلانی اور جموں و کشمیر سکل ڈیولپمنٹ مشن کے ہلال احمد بھی تھے۔