عظمیٰ نیوزڈیسک
جکارتا//مسلم اکثریتی ملک انڈنیشیا میں ایک عمارت منہدم ہونے سے کم از کم 3 افراد کی موت واقع ہو گئی ہے اور درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ واقعہ انڈونیشیا کے مشرقی جاوا خطہ واقع سدورجو شہر میں پیش آیا، جہاں ایک اسلامی بورڈنگ اسکول کی عمارت منہدم ہو گئی۔ اس حادثہ کے وقت طلبا و طالبات نماز ادا کر رہے تھے۔ اس اندوہناک واقعہ میں کم از کم 3 طالب علم کی موت واقع ہو گئی ہے، جبکہ درجنوں طلبا زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ 65 طلبا کے ملبہ میں دبے ہونے کا اندیشہ ہے، جنھیں ملبہ سے نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں 38 طلبا کے لاپتہ ہونے کی اطلاع بھی دی جا رہی ہے۔یہ حادثہ 29 ستمبر کی دوپہر پیش آیا جس کی وجہ سے علاقے میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ پولیس، فوج اور بچائو اہلکار پوری رات ملبہ میں پھنسے طلبا کو نکالنے کی کوششیں کرتے رہے۔ بچائو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے ملبہ کے نیچے مزید لاشیں دیکھی ہیں، یعنی مہلوکین کی تعداد یقیناً بڑھ سکتی ہے۔افسران نے بتایا کہ 83 طلبا زخمی ہوئے ہیں جن میں کئی کی حالت سنگین ہے۔ متاثرین میں بیشتر لڑکے تھے، کیونکہ لڑکیاں عمارت کے دوسرے حصے میں نماز پڑھ رہی تھیں اور وقت رہتے عمارت سے نکل گئیں۔ زخمیوں کا علاج قریبی اسپتالوں میں کیا جا رہا ہے، جن میں سے کئی کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔ پولیس ترجمان جولس ابراہم اباسٹ نے بتایا کہ جس عمارت میں حادثہ پیش آیا، وہ پرانی 2 منزلہ نماز گاہ تھی، جسے بغیر اجازت کے 4 منزلہ بنانے کا کام چل رہا تھا۔ عمارت کی بنیاد اضافی منزلوں کا وزن برداشت نہیں کر سکی اور نئے کنکریٹ ڈالنے کے دوران منہدم ہو گئی۔