عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں یہاں منعقدہ انتظامی کونسل کی میٹنگ نے جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع میں صنعتی اسٹیٹس کی ترقی کے لیے مختلف زمروں کی اراضی کی منتقلی کی تجاویز کو منظوری دی۔مذکورہ مقصد کے لیے کل 3188 کنال اور 8 مرلہ اراضی محکمہ صنعت و تجارت کو منتقل کی گئی ہے۔منتقل شدہ اراضی میں ضلع کپواڑہ میں 114 کنال اور 3 مرلہ ، ضلع بانڈی پورہ میں 1000 کنال، ضلع اننت ناگ میں 1094 کنال اور 16 مرلہ ، ضلع پلوامہ میں 375 کنال اور 6 مرلہ، ضلع بارہمولہ میں 240 کنال، اور ضلع بڈگام میں 364 کنال اور 3 مرلہ اراضی شامل ہے۔ صنعتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی 2019 کے بعد توجہ کا مرکز رہا ہے اور اسے روزگار فراہم کرنے کے علاوہ معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے اہم گاڑی سمجھا جاتا ہے۔انڈسٹریز اینڈ کامرس ڈیپارٹمنٹ نے جموں و کشمیر کے UT میں صنعتوں کے قیام کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے سرگرمیاں مثبت طریقے سے انجام دینے کے لیے، بنیادی ضرورت یہ ہے کہ محکمہ صنعت و تجارت کو زمین دستیاب کرائی جائے۔ اس طرح منتقل کی گئی زمین، علاقے کی مجموعی ترقی اور روزگار کے مختلف مواقع پیدا کرنے کے لیے صنعتی اسٹیٹس کے قیام کے قابل بنائے گی۔ انتظامی کونسل نے جموں و کشمیر انڈسٹریل لینڈ الاٹمنٹ پالیسی 2021-30 میں بھی ترامیم کو منظوری دی۔تبدیلیوں کو مستحکم کرتے ہوئے، صنعت اور تجارت کے محکمے نے موجودہ پالیسی کو اپ ڈیٹ کرنے میں اسٹیک ہولڈرز کے خیالات اور تبصرے شامل کیے ہیں۔ فیڈ بیکس کی بنیاد پر، موجودہ پالیسی کی مختلف شقوں کو واضح کرنے کے لیے ترامیم کو شامل کیا گیا ہے تاکہ زمین کی الاٹمنٹ میں عمل کو آسان اور موثر بنایا جا سکے۔ لیز پریمیم پر وقتاً فوقتاً نظرثانی، درخواستوں کو مدعو کرنے کے لیے وسیع تشہیر، مسابقتی میرٹ کی بنیاد پر زمین کی الاٹمنٹ، درخواست دہندگان/پروموٹر/کمپنیوں کے پس منظر کا تجزیہ بشمول اہلیت اور تجربہ، سیکٹر مخصوص الاٹمنٹ کے لیے سیکٹر کے مخصوص تشخیصی معیار، زمین کی الاٹمنٹ کمیٹیوں کے کام اور دائرہ اختیار، پالیسی میں ترامیم میں منسوخ شدہ الاٹمنٹس وغیرہ کی بحالی کے لیے ٹائم لائنز فراہم کیے گئے ہیں۔
میڈیکل کالجز
انتظامی کونسل کی میٹنگ میں کٹھوعہ، ڈوڈہ، اننت ناگ اور بارہمولہ میں سرکاری میڈیکل کالجوں کے تعمیراتی کاموں کو منظوری دی گئی۔دوری، مقام کے مخصوص ڈیزائن، زمین وغیرہ جیسی رکاوٹوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تجاویز پر نظر ثانی کی گئی۔ نظرثانی شدہ منظوریوں سے سائٹ اور لاجسٹک خدمات کے ساتھ ساتھ ضروری اجزا جیسے سڑک رابطہ، پانی کی فراہمی، بجلی ۔حفاظتی دیواروں کی تعمیر، کی ترقی، رہائشیوں، انٹرنز وغیرہ کے لیے مرد/خواتین ہاسٹلز کی تعمیر کے لیے رہائش کی ضروریات کیلئے تیزی سے فنڈنگ ممکن ہو سکے گی۔یہ فیصلہ آنے والے دنوں میں میڈیکل کالجوں کے ہموار کام کو یقینی بنائے گا اور کٹھوعہ، ڈوڈہ، اننت ناگ اور بارہمولہ اضلاع کے پردیی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو صحت کی دیکھ بھال فراہم کرے گا۔ادھر انتظامی کونسل نے پی جی لڑکوں کے لیے ہاسٹل، پی جی لڑکیوں کے لیے ہاسٹل، شادی شدہ پی جی طلبہ کے لیے بیڈ روم اپارٹمنٹ، یو جی لڑکوں کے لیے ہاسٹل، ہاسٹل کی تعمیر کو منظوری دی گئی۔ اس میں امفالہ جموں میں اندرا گاندھی ڈینٹل ہسپتال کیلئے حکومت نے یو جی گرلز، یو جی لڑکوں، ٹیچنگ اسٹاف کوارٹرز، گیسٹ ہائوس، پارکنگ، انڈور سپورٹس ہال، نان ٹیچنگ اسٹاف کوارٹرز، اراضی کی ترقی، پیور بلاک شامل ہیں۔کونسل نے اس منصوبے کو ایک تخمینہ لاگت 42.50 کروڑ روپے کی لاگت سے منظوری دے دی۔