عظمیٰ نیوزسروس’
جموں//انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے ہفتہ کو کہا کہ انچارج پولیس چوکی، گورنمنٹ میڈیکل کالج، جموں اور ان کے ڈرائیور کو 13ہزارروپے رشوت مانگنے اور قبول کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔اے سی بی نے ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو کو ایک شکایت موصول ہوئی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ سرکاری ملازم یعنی پی ایس آئی مرتضیٰ رحمان، انچارج پولیس پوسٹ جی ایم سی جموں اور اس کے ڈرائیور ایس پی اوہمانشو شرما نے شکایت کنندہ جموں کے ایگزٹ گیٹ پرریڈی چلانے کے لیے غیر قانونی تسلی کا مطالبہ کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ملزم نے ریڈی چلانے کے لیے شکایت کنندہ سے غیر قانونی تسکین کا مطالبہ کیا تھا۔ چونکہ، شکایت کنندہ رشوت نہیں دینا چاہتا تھا اور اس نے قانون کے تحت ملزم سرکاری ملازم کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے اینٹی کرپشن بیورو سے رجوع کیا ‘‘۔شکایت موصول ہونے پر ترجمان نے کہا کہ ایک محتاط تصدیق کی گئی، جس سے متعلقہ سرکاری ملازم کی طرف سے رشوت کی مانگ کی تصدیق ہوتی ہے اور اسی کے مطابق، انسداد بدعنوانی ایکٹ، 1988 کی دفعہ 7 اور سیکشن 61(2) بی این ایس 2023 کے تحت ایف آئی آر نمبر 06/2025 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور جموں پولیس اے سی میں تفتیش شروع کی گئی۔بیان میں مزید کہاگیا’’تحقیقات کے دوران، ایک گزیٹیڈ رینک کے افسر کی سربراہی میں ایک ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی۔ ٹیم نے ایک کامیاب جال بچھا دیا اور ملزم سرکاری ملازم پی ایس آئی مرتضیٰ رحمان اور اس کے ڈرائیور/ایس پی اوہمانشو شرما کو شکایت کنندہ کی موجودگی میں 13,000 روپے رشوت کی رقم کا مطالبہ کرتے اور قبول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا‘‘۔بیان کے مطابق’’ملزم کو اے سی بی کی ٹیم نے قانون کی مناسب کارروائی کے بعد موقع پر ہی گرفتار کیا تھا۔ ٹریپ ٹیم سے وابستہ آزاد گواہوں کی موجودگی میں اس کے قبضے سے رشوت کی رقم بھی برآمد کی گئی تھی۔ مزید یہ کہ آزاد گواہوں اور مجسٹریٹس کی موجودگی میں دونوں ملزمان کے رہائشی مکانات کی تلاشی لی جا رہی ہے‘‘۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔