اننت ناگ// گورنمنٹ ڈگری کالج کھنہ بل میں بدھ کے روز مشتعل طلباء اور فورسز کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے دوران احتجاجی طلباء نے کالج احاطے میں ’سپورٹس فیسٹول 2017‘ کے سلسلے میں نصب کردہ شامیانے اور دیگر املاک کو نذر آتش کردیا۔تاہم پولیس نے دعویٰ کیا کہ بعد میں سپورٹس فیسٹول کا افتتاح کیا گیا۔ کالج انتظامیہ نے کہا کہ کالج میں ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر انہوں نے سپورٹس فیسٹول کی تقریب کیلئے اجازت نہیں دی تھی۔پولیس نے گورنمنٹ ڈگری کالج کھنہ بل میں سپورٹس فیسٹول2017کے انعقاد کا اعلان کیا تھا جس کے تحت کالج میں کھیلوں کے مقابلے منعقد ہونے تھے۔جنوبی کشمیر کے ڈی آئی جی بدھ کو بعد دوپہر ساڑھے3بجے فیسٹول کی افتتاحی رسم انجام دینے والے تھے اور اس تقریب میں پولیس کے دیگر اعلیٰ حکام کی شرکت بھی متوقع تھی۔ فیسٹول کے سلسلے میں پولیس کی طرف سے کالج کے احاطے میں اسٹیج ، فرنیچر، خیمے اور ہورڈنگس وغیرہ نصب کی گئی تھیں جس کے ساتھ ایک ترنگا بھی لہرا یا گیا تھا۔ سپورٹس فیسٹول کی تقریب جاری تھی کہ اسی اثناء میں جونہی ترنگا لہرایا گیا ،تو یہاں موجود سینکڑوں طلباء مشتعل ہوئے ،جنہوں نے تقریبِ جلسہ گاہ کو تہس نہس کردیا ۔مشتعل طلباء نے نعرہ بازی کی اور تقریب میں رخنہ ڈالا ،جس دوران وہاں تشدد بھڑک اُٹھا۔ پولیس نے اس دوران ٹیرگیس شلز کا استعمال کیا جبکہ طلباء نے پولیس پر پتھرائو کیا ۔ اس واقعہ سے کالج اور اس کے گردونواح میں حالات پُرتنائو ہوئے اور تقریب ملتوی کردی گئی ۔ دیکھتے ہی دیکھتے کالج احاطے میںطلبہ کی ایک بڑی تعداد ایک ہی جگہ جمع ہوکر احتجاج کرنے لگی جس دوران اسلام اور آزادی کے حق میں زوردار نعرے بلند کئے گئے۔ صورتحال اُس وقت ابتر ہوگئی جبکہ مشتعل طلبہ کی ٹولیوں نے سپورٹس فیسٹول کیلئے سجائے گئے سٹیج اورفرنیچر وغیرہ کی توڑ پھوڑ اور خیمے اکھاڑنے کا سلسلہ شروع کردیا اور سارا سامان تہس نہس کرکے رکھ دیا۔اس دوران پولیس کی بھاری جمعیت کالج احاطے میں داخل ہوئی ،جنہوں نے مشتعل طلباء کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس شلنگ کی ، جس کے بعد کالج کا احاطہ میدان ِ جنگ میں تبدیل ہوا ۔مشتعل طلباء نے پولیس پر پتھرائو بھی کیا اور جوابی کارروائی میں پولیس نے شدید شلنگ کی ۔پولیس نے پو رے کالج کو اپنے نرغے میں لیا اور مشتعل طلباء کو ایک ایک کرکے منتشر کردیا ۔کالج انتظامیہ نے سپورٹس فیسٹول کے دوران بھڑک اٹھے تشدد کے بعد درس وتدریس کا عمل معطل کردیا ۔اس حوالے سے ایس ایس پی اننت ناگ الطاف خان نے اس بات کی تصدیق کی کہ طلاب نے اسٹیج کی توڑ پھوڑ کی۔انہوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ طلاب نے سپورٹس فیسٹول کیلئے تیار کئے گئے پوڈئم کو تہس نہس کیا‘‘تاہم انہوں نے اس بات کو مسترد کیا کہ تقریب کے دوران ترنگا لہرایا گیا۔انہوں نے کہا’’یہ ایسی کوئی تقریب نہیں تھی،جس کے دوران ترنگا لہرایا جاتا‘‘۔انہوںنے اس بات کا دعویٰ کیا کہ اس سپورٹس فیسٹول کا افتتاح تاہم بعد میںکیاگیا۔تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریب کے دوران کوئی بھی اعلیٰ پولیس افسر موجود نہیں تھا۔اس دوران کالج انتظامیہ نے کہا کہ کالج میں ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر انہوں نے سپورٹس فیسٹول کی تقریب کیلئے اجازت نہیں دی تھی۔ ڈگری کالج کے انچارج پرنسپل پروفیسر علی محمد ڈار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’10اگست کو پولیس کی طرف سے مکتوب ملا،جس میں کہا گیا تھا کہ کالج گرائونڈ میں سپورٹس فیسٹول شروع کرنے جا رہے ہیں،تاہم امن و قانون کے مسئلہ کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے انکی تجویز مسترد کی۔انہوں نے کہا کہ پولیس کو یہ بھی باور کیا گیا کہ ایام کار کے دوران یہ گرائونڈ کھیل سرگرمیوں کیلئے بھی دستیاب نہیں رہے گا،جبکہ پولیس انتظامیہ نے ہمارے خدشات کا مثبت میں جواب دیا۔پرنسپل نے کہا کہ تاہم بدھ صبح انہیں اس وقت حیرانگی ہوئی جب انہوں نے کالج گرائونڈ میں پوڈئم بنانے کیلئے سامان کو ڈھوتے ہوئے دیکھا۔ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنرسے میٹنگ کی،اور انہوںنے یقین دہانی کرائی کہ تقریب گاہ کو تبدیل کیا جائے گا، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔