اننت ناگ //اننت ناگ میں ڈاکڑوں کی مبینہ لاپرواہی سے حاملہ خاتون جاں بحق ہوگئی ہے ،جس پر لواحقین نے اسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا ہے ۔30سالہ شبی جان زوجہ محمد حُسین بٹ ساکنہ چھی سرنل اننت ناگ نامی دردزہ خاتون بدھ کی صبح زچہ بچہ اسپتال اننت ناگ میں جاں بحق ہوگئی ،جس پر لواحقین نے احتجاج کیا ۔لواحقین نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اُنکی لڑکی پیٹ سے تھی اور25جون کو علاج معالجہ کے لئے اسپتال میں داخل کرنے کے بعد متوفی کی سرجری دن کے دوبجے طے ہوگئی تاہم وقت پر کوئی بھی ڈاکٹر میسر نہ ہونے پر شوبی کی حالت خراب ہوگئی اور اس سلسلے میں جب ڈاکڑوں کو مطلع کیا گیا تو اُنہوں نے رات کے گیارہ بجے تک اُنہیں منتظر رکھا ،اور بروقت طبی امداد فراہم نہیں کی گئی۔اس کے بعد انتہائی خراب حالت میں شوبی کو رات کے تین بجے آپریشن تھیٹر لیجایا گیا لیکن بقول لواحقین یہاں تھیٹر کا دروازہ بند تھا جس پر یہاں موجود لوگوں نے شور مچایا اور کئی گھنٹوں بعد شوبی تھیٹر میں داخل کی گئی ،تاہم تب تک کافی دیر ہوچکی تھی اور شدید درد کے سبب شوبی موت کے آغوش میں چلی گئی ۔لواحقین نے اسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور ملوث ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کرنے کی مانگ کی ۔اس موقعہ پر چند افراد نے اسپتال املاک کوبھی نقصان پہنچایا ۔اس حوالے سے اسپتال سپرینڈنٹ ڈاکٹر ایم وائی ذاگو نے کہا کہ معاملہ کے حوالے سے فاسٹ ٹریک بنیادوں پر ڈاکٹر عقیلا ،ڈاکٹر مست اور ڈاکٹر انزل کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو جلد اپنی رپورٹ پیش کریگی ۔پولیس نے بھی معاملہ کی نسبت کیس درج کیا ہے ۔اس بیچ سول سوسائیٹی ممبران نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ کی باریک بینی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔