اننت ناگ+کولگام+شوپیان//جنوبی کشمیر کے ا ننت ناگ قصبہ میں کار میں سوار جنگجوئوں نے سی آر پی ایف کی ایک پٹرولنگ پارٹی پر فائر نگ کی، جس کے نتیجے میں شوپیان کے ایک جوان سال طالب علم کو گولی لگی جو بعد میں چل بسا۔ادھر کولگام پولیس سٹیشن پر جنگجوئوں نے گرینیڈ پھینکا جس کے نتیجے میں 2پولیس اہلکار اور ایک شہری زخمی ہوئے۔پولیس نے بتایا کہ سہ پہر قرب 2 بجکر 20 منٹ پر لاز بل اننت ناگ میں کار زیر نمبر JK03B/1-4- میں سوار مسلح افراد نے سی آر پی ایف اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی غرض سے فائرنگ کی تاہم اسی دوران وہاں سے گذر رہی ایک ٹاٹا سومو میں سوارایک طالب علم کو گولی لگی اور وہ شدید زخمی ہوا۔پولیس نے بتایا کہ فائر نگ کے اس واقعہ میں 20 سالہ طالب علم شفائق شبیر ولد شبیر احمد شاہ ساکن کھار پورہ ہرگام شوپیان زخمی ہوا ۔اسے پہلے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسکی حا لت ناز ک قرار دیکر اسے صورہ ریفر کیا تاہم وہ بجبہاڑہ کے نزدیک راستے میں ہی دم توڑ بیٹھا۔شفائق کی چھاتی میں گو لی لگی تھی جس سے وہ جانبر نہیں ہو سکا۔ وہ شوپیان ڈگری کالج میں بی ایس سی اسکنڈ ائیر کا طا لب تھا۔فائرنگ کے سبب وہاں افرتفری مچ گئی جبکہ دکانیں بند ہو گئیں ۔اس بیچ مشتعل نوجوانوں نے فورسز اہلکاروں پر سنگ باری کی جن کو منتشر کر نے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا ۔جس وقت جنگجوئوں نے حملہ کیا، اس وقت وہاں لوگوں اور گا ڑیوں کی بھیڑتھی۔ فائر نگ کی آواز سنتے ہی لوگ سراسیمگی کے عالم میں اْدھر ادھر بھاگنے لگے۔حملہ آور اتھل پتھل کے عالم میں پلک جھپکتے ہی جائے واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ اکثر دکانداروں اور چھاپڑی فروشوں نے اپنا مال و اسباب وہیں چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف بھاگنا شروع کیا ۔ حملے کے فوراََ بعد پولیس اور فورسز کی بھاری جمعیت جائے واردات پر پہنچ گئی اور ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر د ی ۔ اس صورتحال کی وجہ سے لازی بل اور اسکے مضافاتی علاقوں میں کچھ دیر کیلئے کاروباری اور ٹرانسپورٹ سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئیں۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس رجسٹر کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔
شوپیان
طالب علم کی ہلاکت کی خبر پھیلتے ہی شوپیان میں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے آزادی کے حق میں مظاہرے کئے۔اس موقعہ پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جن کے دوران شلنگ اور پیلٹ کا استعمال ہوا۔ جھڑپیں کورٹ روڑ، بٹہ پورہ چوک، کنی پورہ،جامع مسجد اور گاگرن میں ہوئیں جس کے نتیجے میں قصبہ میں ہر طرف دھواں پھیل گیا۔الائی کوچہ میں فورسز کی گاڑی پتھرائو کی زد میں آگئی اور فورسز اہلکاروں نے ہوائی فائرنگ کی۔شام کے وقت شفائق کی میت اسکے گھر لائی گئی جس کے فوراً بعد لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی اور ہزاروں لوگوں نے انکی نماز جنازہ میں شرکت کی، جس کے بعد اسے نعروں کی گونج میں سپرد خاک کیا گیا۔
کولگام
جنگجوئوں نے شام دیر گئے کولگام پولیس اسٹیشن پر گرینیڈ حملہ کیا جس کے باعث دو پولیس اہلکار اور ایک شہری زخمی ہوئے۔پولیس نے بتایا کہ قریب 8بجے جنگجوئوں نے نامعلوم سمت سے پولیس تھانے پر گرینیڈ پھینکا جو پولیس سٹیشن کے احاطے میں زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ایس پی او سجاد احمد، ایس پی اوآزاد احمد اور ایک شہری محمد اکبر گنائی گرینیڈ کے آہنی ریزوں سے مضروب ہوئے۔حملے کے فوراً بعد علاقے میں تلاشی کارروائی کی گئی۔زخمیوں کو ڈسٹرکٹ اسپتال لیا گیا۔