اننت ناگ // اننت ناگ میں پیر کو جنگجوﺅں کے حملے میں ایک پولیس اہلکار سمیت ایک خاتون زخمی ہو ئی ہے ۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ صبح 11بجے کے قریب بس سٹینڈ اننت ناگ کے قریب جنگجوﺅں نے پولیس پارٹی پر حملہ کیا جس دوران وہاں ایک پولیس اہلکار اور ایک خاتون زخمی ہوئے ہیں جنہیں پہلے ضلع ہسپتال اننت ناگ میں علاج ومعالجے کےلئے داخل کرایا گیا ہے۔زخمی پولیس اہلکار کی شناخت (آئی آر پی) 16بٹالین کے غلام حسن ساکن کلن گاندربل کے بطور ہوئی ہے جسے چہرے پر گولیوں کے زخم آئے تھے اور ابتدائی علاج ومعالجے کے بعد اُسے فوجی ہسپتال بادامی باغ منتقل کیا گیا ۔سب ضلع ہسپتال اننت ناگ کے ایک ڈاکٹر نے پولیس اہلکار کی حالت کو نازک بتایا ہے جبکہ اس دوران زخمی ہونے والی خاتون کی شناخت سمت کور زوجہ دلبیر سنگھ ساکن چھتیس سنگھ پورہ مٹن کے بطور ہوئی ہے جس کے کندے میں گولیوں کے زخم آئے تھے ۔ڈاکٹر کے مطابق اُس کا آپریشن کیا گیا ہے تاہم اب اُس کی حالت مستحکم ہے ۔ عینی شایدین نے بتایا کہ بس سٹینڈ اننت ناگ میں پولیس پوسٹ کے پاس حملے کے بعد فورسز نے علاقے میں بڑے پیمانے پر تلاشی کاروائیاں شروع کی تاہم اس کے باوجود جنگجو وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ۔مقامی لوگوں نے اس دوران فوج پر الزام عائد کیا کہ حملے کے بعد فوج نے راہگیروں اور ڈرائیوروں کی پٹائی کی ۔اس دوران ایک فوٹو جرنلسٹ شیخ معشوق جو ایک مقامی انگریزی روزنامہ کےلئے کام کرتا ہے، کو بھی اپنی ڈیوٹی انجام دینے کے دوران فوج نے تشدد کا نشانہ بنایا ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ حملے کے بعد پولیس کی ایک گاڑی ٹریکٹر سے ٹکرا گئی جس کی وجہ سے گاڑی کو نقصان پہنچا تاہم اس دوران کسی کے بھی زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیںہے ۔دریں اثنا فورسز نے وانی ہامہ اور دیالگام کے علاقوں میں دوبارہ چھاپے مار کاروائی کی تاہم کچھ بھی حاصل نہ ہونے کے بعد انہوں نے محاصرہ ختم کر لیا ۔اس دوران جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں تلاشی کاروائیاں جاری ہیں جبکہ فورسز نے جموں سرینگر شاہراہ پر بھی سکورٹی کے سخت اقدمات کئے ہوئے ہیں ۔