اننت ناگ(اسلام آباد)+پلوامہ+کپوارہ//جنوبی قصبہ اننت ناگ کے لالچوک علاقہ میں معرکہ آرائی کے دوران 2جنگجو جاں بحق ہوگئے۔ فورسز نے قصبہ میں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے گرفیو نافذ کیا تھا اس دوران قصبے کے کچھ مضافاتی علاقوں اور دیالگام میں مظاہرین اور فورسز میں پتھرائو اور شلنگ ہوئی جبکہ ضلع میں مکمل ہڑتال کے بیچ انٹر نیٹ اور ریل سروس معطل رہی۔ادھرپلوامہ میں جنگجوئوں نے سی آر پی ایف پر گرینیڈ داغا جبکہ کیرن سیکٹر میں دراندازی کرنے والے جنگجوئوں اور فوج میں شدید تصادم ہوا۔
انکائونٹر کیسے ہوا ؟
فوج کی فسٹ آرآر،ایس اوجی،162 اور40بٹالین سی آر پی ایف نے لالچوک کے مہمان محلہ نامی بستی کو دوران شب محاصرہ میں لیا ،اس دوران نذیر احمد خان نامی شخص کے مکان کے اندر چھپے جنگجوئوں نے فورسز اہلکاروں پر فائرنگ کی جوتقریباً6گھنٹے تک جاری رہا ۔فائرنگ و دھماکوں سے علاقہ لرز اُٹھا جس کے سبب آس پاس کے بستی کے لوگ گھروں کے اندر سہم کر رہ گئے۔اس دوران لشکر طیبہ سے وابستہ دو جنگجو بلال یوسف ڈار عرف بلال مولوی ساکن صوفی محلہ کھڈونی گھاٹ و نامعلوم جنگجو کی لاش بر آمد کی گئی جس کی شناخت بعد میں عادل احمد بٹ ساکن سوزن ڈوڈہ کے بطور کی گئی۔جبکہ جائے واردات سے ہتھیار و گولہ بارود بھی بر آمد کیا گیا ۔بلال مولوی گذشتہ سال جولائی مہینے میں روپوش ہوکر جنگجوئوں کی صف میں شامل ہوا تھا ۔پولیس نے مالک مکان نذیر احمد خان و اسکے دو بیٹوںعابد احمد خان و طارق احمد خان کو پوچھ تاچھ کے لئے حراست میں لیا ۔وادیٔ چنا ب سے تعلق رکھنے والے جنگجو نوجوان کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ30جون 2018کو لاپتہ ہوگیا تھا اور یکم جولائی2018 میںاسکی بندوق ہاتھ میں لئے ایک تصو یر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ۔
کرفیو و جھڑپیں
معرکہ آرائی کے سبب اننت ناگ ٹاون میں غیر اعلانیہ کر فیو کا نفاز عمل میں لایا گیا تھا ،تمام سڑکوں و گلی کوچوں میں خار دار تاریں نصب کی گئی تھی اور کسی بھی شخص حتیٰ کی میڈیا کو بھی قصبہ میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔اس بیچ قصبہ کے لاز بل چھی،دانتر روڈ ،کے پی روڈ ،بخشی آباد اور مہندی کدل میں مشتعل نوجوانوں و فورسز اہلکاروں کے بیچ جھڑپیں ہوئیں جس دوران پولیس کا ایک اہلکار زخمی ہوا ۔مشتعل نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے گئے ۔قصبہ میں شام دیر گئے تک فورسز کی جانب سے غیر اعلانیہ کرفیو جاری رہا اور کسی بھی شخص کو گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔اس دوران دیالگام میں شام کے وقت فورسز اور مظاہرین کے درمیان جم کر جھڑپیں ہوئیں جس کے دوران فورسز پر پتھرائو کرنے والے نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے شلنگ کی گئی۔فورسز نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ بھی کی۔
نماز جنازہ
کھڈونی میں جاں بحق جنگجو کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے۔بلال عرف یامین کے جسد خاکی ک جب اسکے گھر لایا گیا تو وہاں جلوس نکالا گیا اور نوجوانوں نے آزادی کے حق میں نعرے بازی کی۔ بلال کی کئی بار نماز جنازہ ادا کی گئی جس کے بعد اسے سپرد خاک کیا گیا۔اس کے بعد مظاہرین اور فورسز میں شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے دوران ایک نوجوان اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ فورسز نے شلنگ کے علاوہ پیلٹ کا استعمال کیا۔
ہڑتال و انٹرنیٹ سروس معطل
لالچوک میں معرکہ آرائی کے سبب ضلع میں ہمہ گیر ہڑتال رہی۔ضلع کے بجبہاڑہ،،مٹن،اچھ بل،دیالگام ،ڈورو،ویری ناگ اور قاضی گنڈ میں ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی متاثر رہی ،جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی نقل وحرکت غائب رہی ۔اس بیچ ضلع میں دوران شب ہی موبائیل انٹرنیٹ سروس بند کی گئی ہے ،جبکہ بانہال سرینگر ریل سروس بھی ٹھپ رہی ۔
کیرن سیکٹر
اس دوران کپوارہ کیکیرن سیکٹر میں فوج نے حد متارکہ کے نزدیک مشکوک افراد کی نقل وحرکت دیکھی ،جسکے بعد فوج نے اُنہیں چیلنج کیا ۔ کیرن سیکٹر کے نو ڈنگ یونٹ میں تعینات6آر آر اہلکاروں کو چیلنج کے دوران گولیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔جنگجوئوں نے فوج پر فائرنگ کی ۔ جس کے بعد طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا جو مختصر وقت کیلئے جاری رہا ،جس دوران جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ۔ فوج نے بڑے پیمانے پر جنگجوئوں کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے تلاشی کارروائی شروع کردی اور فوجی ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کیا گیا۔ علاقے میں کئی گھنٹوں تک فوجی ہلی کاپٹروں کی پروازیں ہوئیں ۔
پلوامہ
پلوامہ قصبے میں شوپیان روڑ پرسرکاری کوارٹروں کے نزدیک قائم ڈاکخانہ کی حفاظت پر مامور سی آر پی ایف پربدھ بارہ بجے کے قریب ایک گرینیڈ داغا گیا جو زوردار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔پولیس نے بتایا واقعہ میں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا ۔