Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

انـسانی خـون کـی ارزانی | جنونی افکار اور سفاک تذویراتی سوچ کیلئے ! معصوم جانوں کا اتلاف بے معنی

Towseef
Last updated: October 27, 2024 11:36 pm
Towseef
Share
9 Min Read
SHARE

محمود الرشید

کشمیر کے گگن گیر میں سات بے گناہ لوگوں کا قتل کیا ظاہر کرتا ہے؟ بہت ساری چیزیں۔

سب سے پہلے، یہ اس طرح کے دل دہلا دینے والے واقعات کا نہ تو آغاز ہے اور نہ ہی اختتام۔ ہمارے یہاں پہلے بھی بہت سے ایسے واقعات رونماہوئے اور بری خبر یہ ہے کہ ہمارے یہاں آگے بھی بہت سے ایسے واقعات رونما ہوں گے۔ جب تک یہاں اختلاف کی وجوہات اور جواز کا شاہکارموجود ہے، خون بہتا رہے گا۔ ان سات بے گناہوں کا قتل کوئی ایک واقعہ نہیں بلکہ ایک تسلسل ہے۔گگن گیر کوئی جگہ نہیں، بلکہ جغرافیائی سیاست کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ آج یہ گگن گیر میں ہوا، کل کسی اور جگہ ہوا ، اورآنے والے کل بالکل کسی مختلف جگہ پر ہوگا۔ دنیا ایک بہت بڑے اکھاڑے میں تبدیل ہو گئی ہے جہاں طاقتور کھلاڑی غریب غلاموں کواپنی حکمت عملی کیلئے چارہ کے طور استعمال کرتے ہیں۔

دوم، امن کوئی زورزبردستی والا معاملہ نہیں ہے اور نہ ہی امن کوئی مردانہ، جنس پرست جنگ کی پکار نہیں ہے۔ صاف ستھرے انسانی رشتے امن کو جنم دیتے ہیں۔ دوسرے کی نفی پر قائم ایک نظریہ، تاریخی واقعات پر مبنی سیاست، اور ایک طاقت جو مرکزیت اورذاتی نمود و نمائش پر اصرار کرتی ہے، بہت بڑی بے ترتیبی اور افرا تفری پر مشتمل ہوتی ہے۔

سوئم، ایک ایسی دنیا جہاں تباہ شدہ انسانی رہائش گاہوں کی تصویریں صرف سوشل میڈیا ٹریفک میں اضافہ کرتی ہوں، گگن گیر کچھ بھی نہیں ہے بلکہ یہ کچھ بھی نہیں سے بھی بہت کم ہے۔ایک ایسی دنیا جہاں آپ یوکرین پر حملہ کر سکتے ہیں، جہاں آپ ہسپتالوں پر بمباری کر سکتے ہیں، جہاں ٹنوں کے حساب سے کنکریٹ کے نیچے بچوں کی مسخ شدہ لاشیں کچلی جاتی ہیں، آپ کے خیال میں گگن گیر کے بارے میں بات کر کے آپ کس کو جنجوڑ سکتے ہیں! ہم ایک ایسے مرحلے پر پہنچ گئے ہیں جہاں تمام اخلاقی پیمانے اپنی زندگی جی چکے ہیں، اور طاقت انتہائی برہنہ ہوکرموت کا تانڈو چلا رہی ہے۔

آخرمیں،ہمارے دل مر چکے ہیں۔ یہاں تک کہ ہمارے سوچنے کی صلاحیت بھی اپنے اختتام کے قریب ہے۔ جذبات کو ایک طرف چھوڑ دیںکیونکہ یہ ایک ایسی چیزہے جو اب ہم کھو چکے ہیں،اب تو حد یہ ہے کہ ہم میں اسے سمجھنے کی خواہش بھی ختم ہو گئی ہے۔ کون کس کومارتا ہے ، کیوں اور کس مقصدیا فائدے کیلئے، تجزیہ کے اس کھیل میں، ہم انسانی حس کھو چکے ہیں۔ ہم نے مرنا چنا ہے ،کسی کی موت ہمیں کیوں پریشان کرے!۔

بڑے طاقتوں کے اس بڑے کھیل میں، ایک بڑا سانحہ اس دنیا میں رونما ہوا ہے جس میں ہم اب رہتے ہیں، ہم نے ہمدردی کا جذبہ کھو دیا ہے اور اس کے ساتھ یہ سمجھنے کے کم سے کم تقاضے بھی کہ ہمارے لئے بحیثیت انسان کیا مناسب رہے گا اور کیا نہیں۔ ہم اپنی انسانیت کھو چکے ہیں۔ گویا کسی انسان کو قتل کرنا کھلونا کو ضائع کرنے کے مترادف ہے۔ اس سے بڑا المیہ اور کیا ہو سکتا ہے کہ ہم نے خودکو قاتل کھلونہ نما ڈرونوں میں تبدیل کردیاہے۔

ہم نے کچھ اور بھی کھو دیا ہے۔ ہم انسانوں کو کشمیری اور غیر کشمیری کے طور دیکھتے ہیں۔ ہم انہیں مسلمان اور غیر مسلم کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہم انہیں ہندو اور غیر ہندو کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ہم حماس کو دیکھتے ہیں لیکن ملبے کے ڈھیروں تلے مردہ بچے نہیں دیکھتے۔ ہم نیتن یاہو کو دیکھتے ہیں لیکن اُس عام یہودی کو نہیں، جو انسانی دل رکھتا ہے اور انسانی جسم کی طرح خون بہاتا ہے۔ ہم ایران اور اس کے بنائے ہوئے ڈرون کو دیکھتے ہیں لیکن یہ بھول جاتے ہیں کہ وہاں لوگ بھی رہتے ہیں۔ ہم حزب اللہ دیکھتے ہیں لیکن لبنان میں آباد انسانی آبادی نہیںدیکھتے ۔ ہم تاریخی میدان جنگ دیکھ کر بھول جاتے ہیں کہ ہمارے محلے انسانی لاشوں سے بھرے پڑے ہیں۔ ہم وعدہ شدہ زمینیں دیکھتے ہیں لیکن بے گھر ہونے والوں کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ ہم خلا کو فتح کرنا چاہتے ہیںلیکن ہم اس بارے میں بالکل بے پرواہ ہیں کہ ہم نے اس کرۂ ارض کو کیا بنایا ہے۔ ہم کسی بھولی بسری تاریخ کاجواز پیدا کرنے کیلئے زمین کھودتے ہیں، اور اس عمل میں ہم انسانی آبادیوں کودرگور کرنے کیلئے قبریں کھوددیتے ہیں۔

سلطنتیں، فوجیں، صنعتی کمپلیکس، بڑے بڑے کاروبار، لاجواب نظریات- اتنے بڑے پاگل پن کے ساتھ انسان کا دل کیسے زندہ رہ سکتا ہے؟ اور کچھ 7انسانی جانوں کی کیوںکر کوئی قدر و قیمت ہوجب ہم اپنے پاگل پن میں حد سے آگے گزر چکے ہیں؟ آخرکاریہاں حاصل کرنے کے لئے بہت بڑے مقاصداور اہداف ہیںاور بہت بڑے مفادات ہیں جن کی تکمیل کرنی ہے۔مذہب، نظریہ، قوم، حکمت عملی، کاروبار-ہمارے یہاںبھی بُت ہیں اور وہاں بھی بُت، اور ہر ایک بُت کی انسانی خون سے ہی تسکین کرنی ہے ۔

اس اندوہناک واقعے میں ضائع ہونے والی جانیں ایک یاد دہانی پر مشتمل ہیں کہ جب کوئی اعلیٰ مقصد، ایک بلند ہدف، ایک بڑا تذویراتی انجام، کسی اجتماعی عزائم میں گھل مل جاتے ہیں جو چاہے عالمی، علاقائی، قومی، نظریاتی، سیاسی ہوں تو انسانی زندگی اچانک غیر ضروری محسوس ہونے لگتی ہے۔ اس طرح کی سوچ اورسکیم میں جو چیز کسی قوم، ریاست، ریاست کے اندر موجود اداروں یا ملک کی سیاسی قیادت کو پریشان کرتی ہے وہ جانوں کا ضیاع نہیں ہوتاہے بلکہ یہ ہوتا ہے کہ مارا جانے والاشخص کس کی جانب تھا۔درد، احتجاج، غصہ-ان سب کا اظہار اسی مفاد کی لکیر کو مد نظر رکھ کر کیاجاتا ہے۔ورنہ ہم سب ایک جیسے ہیں،ہم سب قاتل ہیں۔

اگر ہم کسی مذہب کے نام پر قتل کرتے ہیں تو ہم اس مذہب کے بھی قاتل ہیں۔ اگر ہم کسی نظریہ سے متاثر ہو کر ایسا جرم کرتے ہیں تو اس نظریہ کو ذلت کی گہرائیوں میں سڑنے دیں۔ اگرایسا کرکے ہم کسی قومی مفاد کی آبیاری کرتے ہیں تو صرف دعا ہی کی جاسکتی ہے کہ اسے قومی مفاد کے طور پر فروغ دینے وا لے جہنم رسید ہوجائیں۔ اگر اس طرح کے بھیانک جرائم کے ساتھ کچھ حکمت عملی کا انجام جڑا ہوا ہے، تووہ حکمت عملی اور وہ انجام ناکام ہوجائیں۔

آخر میں، صرف ایک سوچ، خاص طور پر کشمیر میں رہنے والے ہم لوگوں کیلئے ۔ پچھلے 5برسوں سے ہماری حالت اتنی بدل گئی ہے کہ اگست سے پہلے کے وہ تمام موضوعات اور حساسیتیں معدوم ہو چکی ہیں۔ ان دنوں ہم میں سے کچھ اس طرح کی کارروائیوں کو ’بدصورت کنٹرول‘ کے نتیجے کے طور پر دفاع کریں گے، کچھ صرف ’نامعلوم بندوق برداروں‘ کا سہارا لیں گے اور اپنی نظریں اس سانحہ سے ہٹا دیں گے۔ کچھ غصے میں تڑپیں گے اور درد میںاندر ہی اندر جلتے رہیں گے۔ لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ ہم سب بے حسی کی حالت میں ہیں۔ہمیں تکلیف ہے، لیکن ہم نہیں جانتے کہ یہ درد کیسا محسوس ہوتا ہے۔ ہم بے گناہوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں، لیکن ہم نہیں جانتے کہ ہمارے حالات میں اس کا کیا مطلب ہے۔ ہم ان خاندانوں کےلئے محسوس کرتے ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا، لیکن ہم نہیں جانتے کہ ان خاندانوں کے لئے یہ احساس کیسا ہے۔ تصور کریں کہ ہمارے ساتھ کیا بیتی ہے۔
کتنے تاریک ترین لمحات!

���������������������

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
نجی ہسپتال اس بات کو یقینی بنائیںکہ علاج عام شہری کی پہنچ سے باہر نہ ہو:وزیراعلیٰ نیشنل ہسپتال جموں میں خواتین کی جراحی کی دیکھ بھال پہل ’پروجیکٹ 13-13‘ کا آغا ز
جموں
آپریشنز جاری ،ایک ایک ملی ٹینٹ کو ختم کیاجائیگا بسنت گڑھ میںحال ہی میں4سال سے سرگرم ملی ٹینٹ کمانڈر مارا گیا:پولیس سربراہ
جموں
مشتبہ افراد کی نقل و حرکت | کٹھوعہ میں تلاشی آپریشن
جموں
نئی جموں۔ کٹرہ ریل لائن سروے کو منظوری د ی گئی
جموں

Related

کالممضامین

رسوم کی زنجیروں میں جکڑا نکاح | شادی کو نمائش سے نکال کر عبادت بنائیں پُکار

July 16, 2025
کالممضامین

! عالمی حدت اور ہماری غفلت | ہوا، زمین اور پانی کو ہم نے زہر بنا دیا گلوبل وارمنگ

July 16, 2025
کالممضامین

والدین کی قربانیوں کی کوئی انتہا نہیں

July 16, 2025
کالممضامین

اپنے مستقبل سے جوا بازی کی بھیانک صورتحال | معاشرے کی نوجوان نسل کس سمت جارہی ہے؟ توجہ طلب

July 16, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?