Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

انصاف کہانی

Mir Ajaz
Last updated: April 16, 2023 1:13 am
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

 ملک اعجاز

محسن جونہی دن بھر کے کام سے تھکا ہارا جب گھر پہنچا تو اداسیوں کے بادل اُس کے پورے وجود پہ اِس قدر چھا چُکے تھے کہ کسی بھی پل دل کے نہاں خانوں میں بجلیاں کڑکنے کا ڈر بھی تھا اور آنکھوں سے ساون برسنے کا پورا اندیشہ بھی۔ سائمہ کی جدائی سے محسن کا وجود خستہ تھا اور زندگی کے گھر آنگن میں اب کانٹے ہی کانٹے اُگ آئے تھے۔
یہ انسان بھی کیا عجیب مخلوق ہے کہ اگر اپنے اندر انسانیت اور انصاف کو پروان چڑھائے تو فرشتوں سے افضل بن جاتا ہے اور اگر اپنے وجود کے اندر شیطانیت کی پرورش کرے تو درندوں سے بدتر ہوجاتا ہے۔ سائمہ بھی ایسے ہی ایک انسان نُما درندے کی درندگی کی بھینٹ چڑھ چُکی تھی۔
سائمہ کو بڑے دردناک طریقے سے قتل کیا گیا تھا۔ جسم کا ایک ایک انگ جدا کیا گیا تھا۔ محسن کی پتھرائی آنکھوں کے سامنے جس پل سائمہ کی ٹکڑوں میں بٹی لاش آتی تھی تو وہ گُھٹ گُھٹ کے اپنے کمرے میں روتا رہا اور آج بھی یہی حال تھا۔ نماز کے بعد کچھ کھائے بغیر وہ اپنے بستر میں چلا گیا اور نمناک آنکھیں لئے اپنی منگیتر، اپنی محبت کی یادوں میں ایسے کھوگیا کہ روح خوابوں کی الگ دنیا میں پہنچ گئی جہاں سائمہ لہو سے تر بہ تر چادر اوڈھے اور گیلی سُرخ آنکھیں لئے ایک عجیب سی دھند کے بیچ کھڑی محسن کو غمزدہ آنکھوں سے اپنے پاس آنے کو کہہ رہی تھی۔ محسن جونہی سائمہ کے قریب پہنچا تو اُس کا لہو میں ڈوبا سراپا دیکھ کے خاک پہ گِر پڑا
“محسن۔۔۔۔۔۔ تمہیں پتہ ہے تمہاری سائمہ کو کس بیدردی سے مارا گیا۔۔۔۔!!! محسن میں نے اُس دن صبح گھر سے جاب پہ نکلتے وقت اماں کو مچھلیاں لاکے پکانے کا وعدہ کیا تھا مگر انسان نُما درندوں نے مجھے سراب دے کے میرے سر پہ پیچھے سے کسی بھاری لوہے سےاِسقدر پے در پے شدید وار کئے کہ میرے سر کا سارا خون میرے چہرے اور گلے سے گِر گِر کے بہنے لگا، میرے دونوں ہاتھوں میں میرے ہی خون کی مہندی لگائی گئی اور میں زمین پہ گِر گئی۔۔۔۔۔۔۔ محسن۔۔۔۔۔۔ محسن۔۔۔۔۔۔۔مجھے بہت درد ہوا اُس وقت اور میں نے اماں کو، بابا کو بھیا کو اور تمہیں آواز دی مگر کوئی بھی نہ آیا۔
اِتنا ہی نہی ہوا محسن، میں تو مرچکی تھی اور میری روح وہیں پہ کھڑی تھی مگر درندوں نے میرے جسم سے وہ بازو کاٹ دئے جِن پہ میری اماں کو ناز تھا اور جنہیں وہ اکثر چُوما کرتی تھی۔ اُس کے بعد ایک ایک کرکے میری اُن ٹانگوں کو کاٹا گیا جن سے چلتے ہوئے میں اپنے بوڈھے ماں باپ کے لئے دو وقت کی روٹیاں جُٹاتی تھی۔۔۔۔۔۔ایسا کیا گناہ کیا تھا میں نے محسن کہ مجھے آری سے کاٹا گیا اور میرے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے اُنہیں یہاں وہاں پھینک دیا گیا۔
محسن۔۔۔۔۔!!! انسانوں کی بستی میں ظلم پہ خاموش رہنے والے انسانوں سےجاکے کہنا کہ میرے جسم کا خون ابھی بھی گیلا ہے اور درد سے میری کائنات کراہ رہی ہے۔۔۔۔محسن مجھے انصاف نہ ملا۔۔۔۔۔۔۔!!!! اماں بابا کو میری طرف سے معافی مانگنا اور کہنا کہ میری گیلی انکھوں کے صدقے میں مجھے معاف کرنا کہ میں اُن کے لئے دو وقت کا نوالہ نہیں پہنچا پاؤں گی اب اور بھیا سے کہنا کہ میری یاد میں رات کو اُٹھ اُٹھ کے اتنا نہ رویا کرے۔۔۔۔۔۔محسن میری تمنا تھی کہ تمہارے نام کی مہندی اپنے ہاتھوں پہ سجاؤں مگر دیکھو تو سہی اِن گِرے پڑے ہاتھوں کی اور۔۔۔۔۔۔!!! درندوں نے میرے نازک ہاتھوں میں خون کی مہندی رچائی…….!!!!” روتے روتے اپنی روئیداد بتاتے ہوئے سائمہ اُس دُھند کے بیچ ہچکیاں لیتی ہوئی محسن کی نظروں سے اوجھل ہوگئی۔
خاک پہ پڑے سائمہ کے خون آلود بازؤں کو اپنے سینے سے لگا کے محسن چیخ چیخ کے اِسقدر رویا کہ نیند سے جاگ گیا اور کمرے کے ایک کونے میں چُھپ کے زار زار رونے لگا۔۔۔۔۔۔!!!!! دل سے ‘سائمہ ‘سائمہ کی صدائیں جاری تھیں اور سوکھے لبوں پہ فقط درد انگیز الفاظ۔۔۔۔ “انصاف” “انصاف”۔۔۔۔۔۔!!!!!
���
حسینی کالونی چھترگام ،موبائل نمبر؛9797034008

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
لیفٹیننٹ گورنر کا دورہ پہلگام، یاترا انتظامات کا جائزہ | 16 مقامات کھولنے کا حکم ۔ 17 جون سے دوبارہ کھولے جائیں گے،پہلگام کی بیتاب ویلی اور پارکس شامل
صفحہ اول
عادل احمد کے گھر آمد | اہلیہ کو سرکاری نوکری دی
صفحہ اول
بزرگوں پر تشدد کیخلاف بیداری کا عالمی دن | جموں و کشمیر میں قائم 20احاط وقار بند ہونے کی کگار پر ۔3سال سے حکومت کی سرد مہری قائم،مالی مدد نہ کرایہ ادا، کھانے پینے کیلئے فنڈز کی فراہمی بھی نہیں
کشمیر
ایران کا اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑاجوابی حملہ | یرو شلم اورتل ابیب پر میزائلوں کی بارش | 200کے قریب بیلسٹک میزائیل داغے گئے،اسرائیل کی اہم تنصیبات نشانہ
بین الاقوامی

Related

ادب نامافسانے

قربانی کہانی

June 14, 2025
ادب نامافسانے

آخری تمنا افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

قربانی کے بعد افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

افواہوں کا سناٹا افسانہ

June 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?