سرینگر//جسٹس علی محمد ماگرے نے معاملات کے فوری نمٹارے پر زور دیا ہے تاکہ لوگوں کا عدلیہ پر اعتماد برقرار رہے۔اُنہوں نے ان باتوں کا اظہار جے کے پولیس ہیڈ کوارٹر س پیر باغ میں ’’ امپورٹنس آف کرمنل اپیل اِن ہائیر کورٹس اینڈ رول آف پراسکیوٹرس اینڈ انوسٹگیٹرس‘‘ پر منعقد ہ ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقعہ پر جسٹس ماگرے مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے جب کہ جسٹس ایم کے ہانجورہ نے ورکشاپ میں مہمان ذی وقار کی حیثیت سے شرکت کی۔ دیگر مہمانوں میں انسپکٹر جنرل پولیس کشمیر رینج ایس پی پانی اور دیگر جج صاحبان ، وکلأ، پراسکیوٹرس نیز محکمہ کے دیگر افسران شامل تھے۔ جسٹس ماگر ے نے کہا کہ جرائم کی چھان بین ، پراسکیوٹرس اور عدلیہ سماج میں ایک اہم جُز ہیں جن پر ریاست میں عدلیہ کے نظام کو برقرار رکھنے کی ذمہ داری عائد ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ قابل بھروسہ شواہد کی کمی کی وجہ سے بہت سارے معاملات التوأ میں پڑے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بہت سارے معاملات کا فوری طور نمٹارا مشکل بن رہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ ریاست میں کرمنل جسٹس سسٹم کو مستحکم کرنے کے لئے التوأ میں پڑے معاملات کا نمٹارا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔اس موقعہ پر جسٹس ایم کے ہانجورہ نے بھی عدلیہ کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ آئی جی کشمیر نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد انوسٹگیٹرس اینڈ پراسکیوٹرس کو غیر جانبدارانہ تحقیقاتی عمل کے بارے میں جانکاری دینا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ قانون کی بالا دستی کے لئے شفاف تحقیقاتی عمل لازمی ہے۔اس موقعے پرجموںوکشمیر پولیس کے آئی جی پی ایس پی پانی نے کہاکہ اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ تحقیقاتی ادارے اور استغاثہ کو چاہئے کہ وہ قانونی لوازمات کو پورا کرنے کیلئے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں ۔ورکشاپ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ جو کیس عدالتوں میں جرائم کے حوالے سے زیر سماعت ہیں اُن میں لاء انفورسمنٹ ایجنسیوںاور استغاثہ کو کون سے قانونی لوازمات کی اور خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے جس سے انصاف فراہم کرنے کیلئے کوئی نکتہ چھوٹ نہ سکے اور پوری طرح سے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایاجاسکے۔ آئی جی پی نے تحقیقاتی فنڈ کے مقصد پر بھی روشنی ڈالی۔آئی جی کشمیر ایس پی پانی نے تحقیقاتی عمل میں شفافیت لانے پر بھی زور دیاتاکہ انصاف کی فراہمی میں کوئی خامی نہ رہ پائے ۔ آئی جی پی نے سی سی ٹی این کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے اقدامات سے جرائم پیشہ افرادکو بچ نکلنے کا کوئی موقع میسر نہیں ملے گا۔ انہوںنے کہاکہ مستقبل میں اس طرح کے مزید ورکشاپوں سے عدالتی نظام کے مختلف حصوں کے درمیان بامعنی بات چیت ممکن ہو پائے گی۔ ورکشاپ میں سینئر جوڈیشل ، پولیس آفیسران اور سرکاری وکلاء نے شرکت کی ۔ ڈی آئی جی وی کے بردی نے جوڈیشل اور پولیس آفیسران کی جانب سے تقریب میں شرکت کرنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا ۔