Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

انصاف کی رات افسانہ

Mir Ajaz
Last updated: March 29, 2025 10:56 pm
Mir Ajaz
Share
8 Min Read
SHARE

عبدالمجید بھدرواہی

شفی ایک محنتی اور دیندار مزدور تھا جو ایک چھوٹے سے گاؤں میں اپنی بیٹی کلثوم کے ساتھ رہتا تھا۔ اس کی بیوی کا انتقال برسوں پہلے ہو چکا تھا اور اب کلثوم ہی اس کی زندگی کا واحد سہارا تھی۔ شفی کا سب سے بڑا خواب تھا کہ کلثوم اچھی تعلیم حاصل کرے، عزت دار زندگی گزارے اور کسی قابل بنے، مگر غربت کی وجہ سے اس کا سفر دشوار تھا۔ وہ روزانہ دن بھر سخت محنت کرتا، مزدوری کے لئے کبھی اینٹیں اٹھاتا، کبھی کھیتوں میں کام کرتا، کبھی لکڑیاں کاٹ کر بازار میں بیچتا، تاکہ اپنی بیٹی کی ضروریات پوری کر سکے۔
اسی گاؤں میں ایک امیر، مغرور اور ظالم شخص، سیٹھ سراج الدین بھی رہتا تھا۔ وہ نہایت متکبر اور خودغرض انسان تھا، جسے پیسے کی طاقت پر غرور تھا۔ گاؤں کے اکثر غریب لوگ اس کے ظلم و ستم کا نشانہ بن چکے تھے، مگر کوئی اس کے خلاف بولنے کی ہمت نہیں کرتا تھا۔ شفی کا گھر سیٹھ کی حویلی کے قریب تھا اور سیٹھ کی ہمیشہ کوشش رہتی کہ کسی بہانے اسے کمزور کر کے اپنے قابو میں لے۔ مگر سب سے بڑھ کر جو چیز سیٹھ کو بے چین کر رہی تھی، وہ کلثوم کی خوبصورتی اور معصومیت تھی۔ وہ کئی بار غلط نظر سے اسے دیکھ چکا تھا اور دل میں اسے حاصل کرنے کی خواہش پال چکا تھا۔
کلثوم نہایت شریف، باحیا اور نیک سیرت لڑکی تھی۔ وہ روزانہ کالج جاتی، تعلیم حاصل کرتی اور اپنے والد کا سہارا بننے کی امید رکھتی تھی۔ مگر سیٹھ کی گندی نظریں اس کا پیچھا کر رہی تھیں۔ ایک دن جب وہ کالج کے لئے نکل رہی تھی، سیٹھ نے راستے میں روک کر بدتمیزی کی۔ وہ خوفزدہ ہو کر تیز قدموں سے گھر کی طرف بھاگی اور دروازہ بند کرکے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔ شفی نے جب بیٹی کو اس حالت میں دیکھا تو اس کا دل جیسے ٹوٹ گیا۔ کلثوم نے سارا واقعہ اپنے والد کو سنایا تو اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے، مگر بے بسی کے عالم میں وہ کچھ نہ کر سکا۔ وہ جانتا تھا کہ سیٹھ طاقتور ہے، پولیس بھی اس کی جیب میں ہے، گاؤں کے بااثر لوگ بھی اس کے ساتھ ہیں، اگر وہ کچھ کہے گا تو الٹا اسے ہی نقصان پہنچے گا۔
لیکن ایک چیز تھی جس پر شفی کو بھروسہ تھا، اور وہ تھا اللہ کا انصاف۔ اس رات اس نے تہجد میں کھڑے ہو کر اللہ سے رو رو کر دعا کی، “یا اللہ! میں کمزور ہوں، بے بس ہوں، میری مدد فرما، مجھے اور میری بیٹی کو اس ظالم کے ظلم سے بچا لے۔ میں کسی انسان سے مدد نہیں مانگ سکتا، کیونکہ سب بکے ہوئے ہیں، مگر تو سب سے بڑا ہے، تو ہر چیز پر قادر ہے۔” اس نے لمبی دعا کی اور دل میں یقین بٹھا لیا کہ اللہ ضرور انصاف کرے گا۔
سیٹھ کی درندگی بڑھتی جا رہی تھی۔ اس نے شفی کو دھمکی دی کہ اگر اس نے مزاحمت کی تو اسے بہت بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ شفی مجبور تھا، مگر وہ اپنی بیٹی کے تحفظ اور عزت کے لئے ہر حد تک جانے کے لئے تیار تھا۔ وہ گاؤں کی مسجد میں امام صاحب کے پاس گیا اور ان کے سامنے اپنی پوری داستان سنائی۔ امام صاحب نے غور سے سنا، تسلی دی اور کہا، “بیٹا، اللہ کے ہاں دیر ہے، اندھیر نہیں۔ تمہارے صبر کا بدلہ ضرور ملے گا۔” امام صاحب نے فیصلہ کیا کہ وہ خود سیٹھ سے بات کریں گے اور شفی کے ساتھ اس کے گھر جائیں گے تاکہ اسے سمجھا سکیں۔
مگر جب وہ سیٹھ کے دروازے پر پہنچے تو وہاں کا منظر حیران کن تھا۔ پورے گاؤں میں خبر پھیل چکی تھی کہ سیٹھ کا اکلوتا بیٹا ایک خوفناک کار حادثے میں ہلاک ہو چکا ہے۔ پورا گھر بین کر رہا تھا، عورتیں رو رہی تھیں، نوکر ادھر ادھر بھاگ رہے تھے، اور سیٹھ زمین پر بیٹھا بے جان سا نظر آ رہا تھا۔ اس کے چہرے پر ہوائیاں اڑ رہی تھیں، آنکھوں میں بے بسی اور خوف تھا۔ وہ اپنی جگہ سے ہلنے کے قابل بھی نہ تھا، بس دیوار کے سہارے بیٹھا خلا میں گھور رہا تھا۔
امام صاحب نے قریب جا کر سیٹھ کو آواز دی، “سیٹھ صاحب! آج آپ کو احساس ہوا ہوگا کہ دولت کسی کام نہیں آتی۔ طاقت، شہرت، اثر و رسوخ سب کچھ بے معنی ہے جب اللہ کا فیصلہ آتا ہے۔ آپ نے شفی پر ظلم کیا، اس کی بیٹی کی عزت پر بری نظر رکھی، اس کا حق چھیننا چاہا، مگر آپ بھول گئے کہ اللہ سب دیکھ رہا تھا۔ وہ ہر مظلوم کی آہ سنتا ہے، ہر ظالم کا غرور خاک میں ملاتا ہے۔ آج آپ کا غرور، آپ کا تکبر، سب ختم ہو چکا ہے۔”
سیٹھ کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ وہ لرزتے ہوئے قدموں سے شفی کے قریب آیا، اور اس کے سامنے ہاتھ جوڑ دیے، “مجھے معاف کر دو شفی بھائی! میں نے تمہارے ساتھ جو ظلم کیے، اس کے لئے میں شرمندہ ہوں۔ میں نے سمجھا تھا کہ میں سب کچھ کر سکتا ہوں، مگر آج میں نے جان لیا کہ اللہ کے آگے سب بے بس ہیں۔ مجھے معاف کر دو، میری مغفرت کے لئے دعا کرو۔” شفی کی آنکھوں میں بھی آنسو تھے، مگر وہ جانتا تھا کہ اللہ کی عدالت سب سے بڑی ہے۔ اس نے سیٹھ کو معاف کر دیا، کیونکہ اسے معلوم تھا کہ جو اللہ پر بھروسہ کرتا ہے، وہ کبھی محروم نہیں رہتا۔
سیٹھ نے اپنی باقی زندگی اللہ کی عبادت میں گزارنے کا فیصلہ کیا۔ اس نے غریبوں کی مدد کرنے لگا، مسجدوں میں چندہ دینے لگا اور اپنی دولت کو نیک کاموں میں لگانے کا ارادہ کر لیا۔ شفی نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ اس نے اس کی فریاد سن لی۔
یہ ایک ایسی رات تھی جو انصاف کی رات تھی۔ جس میں ایک مظلوم کی دعا نے آسمان کے دروازے ہلا دیے، ایک ظالم کا غرور خاک میں ملا، اور اللہ کے انصاف نے ثابت کر دیا کہ دنیا میں طاقتور صرف وہی ہے جو سب سے بڑا اور سب سے برتر ہے۔ شفی نے سکون کی سانس لی، کیونکہ اسے یقین تھا کہ سچائی کبھی نہیں ہارتی اور ظلم ہمیشہ مٹ جاتا ہے۔
���
ہمہامہ، سرینگر کشمیر
موبائل نمبر؛8825051001

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
لورن میں آسمانی بجلی گرنے سے 10بھیڑیں ہلاک
پیر پنچال
بغیر اجازت انشورنس کٹوتی و صارفین کیساتھ مبینہ غیر اخلاقی رویہ بدھل میں جموں و کشمیر بینک برانچ ہیڈ کے خلاف لوگوں کاشدیداحتجاج
پیر پنچال
انڈر 17کھیل مقابلوں میں شاندار کارکردگی | ہائرسیکنڈری اسکول منڈی نے کامیاب کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی
پیر پنچال
نوشہرہ سب ڈویژن میں پانی کی شدید قلت،لوگ محکمہ کیخلاف سراپا احتجاج شیر مکڑی کے لوگوں نے ایگزیکٹیو انجینئر کے سامنے شکایت درج کروائی
پیر پنچال

Related

ادب نامافسانے

افسانچے

May 31, 2025
ادب نامافسانے

بے موسم محبت افسانہ

May 31, 2025
ادب نامافسانے

قربانی افسانہ

May 31, 2025
ادب نامافسانے

آئینہ اور ہاشم افسانچہ

May 31, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?