جموں //جموں اینڈ کشمیر سٹیٹ چائلڈ پروٹیکشن سوسائٹی(جے کے ایس سی پی ایس) کی تیسری ایگزیکٹو کمیٹی نے جونائل جسٹس سسٹم کی عمل آوری کیلئے یہاں ایک میٹنگ کے دوران بجٹ کو منظوری دی۔سماجی بہبود محکمہ کے سیکرٹری ڈاکٹر فاروق احمد لون جو جے کے ایس سی پی ایس ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرپرسن بھی ہیں، نے کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ کے دوران جموں اور سرینگر میں فوری طور شیلٹر ہوم قائم کرنے جیسے بڑے فیصلے لئے گئے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ حکومت نے لڑکیوں کے لئے2 اور لڑکوں کے لئے ایک شیلٹر ہوم کی تعمیر کے لئے پہلے ہی اراضی کی نشاندہی کی ہے اور تعمیرات عامہ محکمہ اس سلسلے میں ضروری ڈی پی آر تیار کررہا ہے۔میٹنگ کے دوران سال2018-19 کیلئے بجٹ کی منظوری۔ اس کے علاوہ سال2019-20 بجٹ تجویز کو بھی منظوری دی گئی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے چلائے جارہے چلڈرن ہومز کا درجہ بڑھایا جائے گا اور ان ہومز میں قیام پذیر بچوں کیلئے سہولیات میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔اگلے مالی سال کے دوران ریاست کے بڑے شہروں میں مزید شیلٹر ہوم قائم کئے جائیں گے ۔میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ جو کُنبے اپنے بچوں کی نگہداشت نہیں کرپاتے ہیں حکومت انہیں ماہانہ2 ہزار روپے کی مالی امداد فراہم کرے گی اور موجودہ مالی سال کے دوران اس سکیم کے تحت1200 بچے مستفید ہوں گے۔اگلے مالی سال کے دوران اس سکیم سے3 ہزار بچے مسُتفید ہوں گے۔ایم ڈی آئی سی پی ایس جی اے صوفی نے اس موقعہ پر بچوں کے تحفظ کے لئے آئی سی پی ایس کی طرف سے اُٹھائے جارہے اقدامات کا خلاصہ پیش کیا۔میٹنگ میں ڈائریکٹر سماجی بہبود کشمیر رخسانہ غنی، ایڈیشنل سیکرٹری سماجی بہبود بابو رام، ڈائریکٹر سوشل ویلفئیر جموں بھارت بھوشن، مشن ڈائریکٹر آئی سی ڈی ایس ویرجی ہانگلو، ڈائریکٹر جے کے ایس ڈبلیو ڈی سی ناہید سوز اور دیگر افسران موجود تھے۔