سرینگر//2016کی ایجی ٹیشن کے دوران پیلٹ چھرئوں سے اپنی دونوں آنکھوں کی بنیائی سے محروم ہونے والی طالبہ انشاء مشتاق کو سرینگر کے دہلی پبلک اسکول میں11ویں جماعت میں داخلہ ملا ہے۔ واضح رہے کہ انشاء مشتاق 2016 ایجی ٹیشن کے دوران پیلٹ سانحات کی علامت بن کر سامنے آئی۔ انشاء نے تاہم ہمت نہیں ہاری اور 2017 میں10ویں کے امتحانات میں شمولیت کی، جبکہ جنوری2018میں بورڑ آف اسکول ایجوکیشن کی طرف سے ظاہر کئے گئے نتائج میں انشانے کامیابی حاصل کی،تاہم ریاضی مضمون میں انہیں ایک مرتبہ پھر امتحان دینا ہوگا۔اب انشاء نے اسکول کی راہ لی،اور سرینگر کے ڈی پی ایس اسکول جہاں اس طرح کے بچوں کیلئے تعلیم کا انتظام ہے،میں داخلہ حاصل کیا۔ ڈی پی ایس کے ایک منتظم نے بتایا ’’ڈی پی ایس دھر ٹرسٹ نے انشاء کیلئے راجباغ میں رہائش کا انتظام کیا ہے،جہاں سے وہ اسکول بس میں اسکول آئے گی۔ان کا کہنا تھا کہ آئندہ7سے8ماہ تک وہ از خود کسی سہارے کے بغیر اسکول آنے جانے کے قابل ہوگی‘‘۔ اسکول ذرائع کے مطابق انشاء مشتاق دیگر8 لوگوں جو بنیائی سے متاثر ہے،کو بریل طرز پر کمیوٹرس اور انگریزی زبان کی مہارت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس طرز کو سمجھنے میں انشاء کو6ماہ درکار ہونگے،جس کے بعد وہ روزانہ بنیادوں پر کلاس میں شمولیت کریں گی۔اسکول منتظمین نے کہا کہ2برسوں کے اندر انشاء12ویں جماعت میں امتحان دینے کے قابل ہوگی،جبکہ’’ سی بی ایس ای‘‘ نظام کے تحت اس طرح کے بچوں کو کافی رعایت حاصل ہیں۔ فی الوقت انشاء مشتاق راجباغ میں رہائش پذیر ہے،جہاں انکی والدہ انکا خیال رکھتی ہے۔انشاء کے ایک مرتبہ پھر اسکول جانے پر نہ اس کے والدین بلکہ اہل علاقہ بھی خوش خرم ہیں،کہ انکی بیٹی نے جس طرح صبر اور ہمت کا دامن تھام لیا،وہ قابل دید ہے۔